From Rahmat Ali Gujjar To Muhammad Ali Jinnah. Story Behind Name Of Pakistan
Shehzad Nasser.
رحمت علی گجرسےجناح تک :۰
صحیح معنوں میں دیکھاجائےتو نظریہ پاکستان چوہدری رحمت علی کابرین چائلڈ تھا درحقیقت پاکستان کےبانی رحمت علی گجرتھے، جناح کی اس ڈرامے میں انٹری بہت بعدمیں ہوئی کیونکہ بیانیہ توموجود تھالیکن اس بیانیےکوموثر طورپر پیش کرنے والا کوئی وکیل نہیں تھا جبکہ جناح ، رحمت گجرکے خلاف تھےاوراس کےپاکستان والے بیانئیےکوبچگانہ قرار دیتےتھے،
کیمبرج یونیورسٹی میں دوران طالبعلمی گجرنے پہلی بارلفظ پاکستان استعمال کیا، ایک پمفلٹ لکھ کرالگ ملک کےمقاصد اوراس کانقشہ بھی تیارکردیا جبکہ اس سے پہلے نئے ملک کانام اورنقشہ نہیں تھا۔ مخالفین الزام لگاتے ہیں کہ رحمت علی گجر برٹش خفیہ ایجنسی کاایجنٹ تھا اور اس کے اشارےپرکام کرتاتھا۔
جناح پراسرار طورپرلندن سے ہندوستان آئے اور سیکولرزم سے نوے زاوئیے کایوٹرن لیکر دوقومی نظریہ اورپاکستان کی بات کرنے لگے لیکن یہ بیانیہ درحقیقت رحمت علی گجرہی کاتھا، جناح اپنے طورپرکوئی نیا یا مختلف بیانیہ نہ بناسکے۔
پاکستان بننے کےبعد رحمت گجر اپنے خوابوں کی سرزمین دیکھنے آئے تو اچھا سلوک نہیں کیاگیا ، مایوس ہوکرواپس لوٹ گئے، کہاجاتاہے آخری دنوں میں رحمت علی گجراپنے نظرئیے پر پچھتاتے تھے۔
رحمت علی گجر لندن میں اپنے کمرے میں اکیلے تھے مرگئے، کئی دن لاش پڑی سڑتی رہی ، بدبو پھیلی تو دروازہ توڑ کرنکالاگیا، لاش لینے والاکوئی نہیں تھا، کرسچین قبرستان میں امانتا دفنادی گئی اور آج تک وہیں پڑی ہے۔
یہ ایک ٹریجک موت تھی
ایک ملک کابانی لندن کی سردی میں بغیر علاج کے بےیارومددگار مرگیا
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.