Skip to main content

Hitler And Cricket Story. How Hitler Finished Cricketers? Real Story

Hitler And Cricket Story. How Hitler Finished Cricketers? Real Story by Mubashir Zaidi.



یہ کہانی آپ نے بھی سنی ہوگی کہ ہٹلر نے کرکٹ کا ایک میچ دیکھا اور جب اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا تو اس نے تمام کرکٹرز کو موت کی سزا دے دی۔ افواہوں پر یقین کرنے والے کہیں گے، یہ سچ ہے۔ سمجھ دار لوگ کہیں گے، جھوٹ ہے۔ حقیقت تھوڑی سی مختلف ہے۔

ہٹلر کو کرکٹ سے واقعی کچھ دلچسپی تھی۔ یہ انکشاف برطانیہ کے رکن پارلیمان اولیور لاکر لیمپسن نے ایک کالم میں کیا تھا۔ ان کی یہ تحریر اخبار ڈیلی مرر میں 30 ستمبر 1930 کو شائع ہوئی تھی۔ میں اس کا عکس پوسٹ کررہا ہوں۔

یاد رہے کہ اس وقت تک ہٹلر کا عروج شروع نہیں ہوا تھا۔ نازی پارٹی کی پارلیمان میں صرف 12 نشستیں تھیں۔ ہٹلر بغاوت کے جرم میں جیل بھی بھگت چکا تھا۔ اولیور نازی پارٹی کے ہمدرد تھے۔ انھوں نے لکھا کہ ہٹلر کی ملاقات ایک کیمپ میں برطانوی جنگی قیدیوں سے ہوئی۔ اس نے کہا کہ وہ کرکٹ کے  بارے میں جاننا چاہتا ہے۔ برطانوی فوجیوں نے اسے کھیل سے آگاہی دی اور قوانین سے آگاہ کیا۔ چند دن بعد ہٹلر وپس آیا اور بتایا کہ اس نے جرمن کرکٹرز کی ٹیم بنالی ہے اور ان کے ساتھ میچ کھیلنا چاہتا ہے۔

اولیور کا خیال ہے کہ ایک میچ ہوا بھی تھا۔ میں نے کہیں پڑھا تھا کہ اس میچ میں ہٹلر پہلی گیند پر آوٹ ہوگیا تھا۔

اصل مزے کی بات اولیور نے یہ لکھی کہ ہٹلر کرکٹ کے چند قوانین تبدیل کرنا چاہتا تھا۔ اس نے ایک تجویز یہ دی کہ پیڈز باندھنے کی ضرورت نہیں۔ اس کے بغیر کھیل ہونا چاہیے۔ مزید یہ کہ گیند ہلکی ہے۔ اسے مزید بھاری کیا جانا چاہیے۔

دنیا کی بدقسمتی کہ اس کے بعد ہٹلر کا سیاسی عروج شروع ہوگیا اور کرکٹ کی خوش قسمتی کہ وہ بچ گئی۔ لیکن بہرحال ہٹلر اور کرکٹ کا ایک سامنا ہونا باقی تھی۔ وہی موقع، جس کے بعد افواہوں نے جنم لیا۔

نازی پارٹی کے رہنما وون شیمر 1937 میں جرمنی اور امریکا کے درمیان ڈیوس کپ کا سیمی فائنل دیکھنے انگلینڈ گئے۔ اس دورے میں انھوں نے لارڈز جاکر مڈل سیکس اور ووسٹرشائر کا میچ بھی دیکھا۔ ان کی ملاقات ووسٹرشائر کے میجر مورس جیول سے ہوئی۔ وون شیمر نے انھیں دعوت دی کہ اپنی کرکٹ ٹیم لے کر جرمنی آئیں۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ جرمنی میں کرکٹ کھیلی جاتی تھی اور وہاں کرکٹ ٹیم موجود تھی۔

جنٹلمین آف ووسٹرشائر کاونٹی کی سرکاری ٹیم نہیں تھی۔ وہ میجر مورس نے خود تشکیل دی تھی اور اس میں صرف پانچ فرسٹ کلاس کرکٹر تھے۔ باقی شوقیہ کھلاڑی اور اسکولوں کے لڑکے تھے۔ یہ ٹیم اگست 1937 میں برلن پہنچی۔ ان کے دورے کی خبر مقامی اخبارات میں شائع ہوئیں اور میں ایسا ہی ایک تراشہ یہاں پوسٹ کررہا ہوں۔

اتفاق سے ان دنوں برلن کی 700 سالہ تقریبات منائی جارہی تھیں۔ مہمان کھلاڑیوں نے ان تقریبات میں شرکت کی اور میزبانوں کو خوش کرنے کے لیے نازی سلوٹ بھی کیا۔

اس دورے کے بارے میں مکمل تفصیل وزڈن یا کرکٹ انفو پر موجود نہیں۔ بی بی سی کے مطابق تین میچ ہوئے اور جنٹلمین تینوں باآسانی جیت گئے۔ لیکن کرکٹ رائٹر جو ڈیز نے لکھا ہے کہ ایک پانچ روزہ میچ کھیلا گیا جو بے نتیجہ رہا۔

افواہ اس قصے سے پھیلی کہ پانچ روزہ میچ میونخ میں کھیلا گیا تھا اور اس کے چوتھے دن کا کھیل ہٹلر نے دیکھا تھا۔ بس۔ ہٹلر نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا اور ٹیم کو مروانے کی خبر قطعی جھوٹی ہے۔

جو بات سچ ہے وہ یہ کہ اس میچ میں جرمنی کے بہترین کرکٹر آرتھر شمٹ کو نہیں کھلایا۔ کیوں؟ اس لیے کہ وہ یہودی تھا۔ اس کے بجائے شمٹ کو میچ میں امپائرنگ کا موقع دیا گیا۔ میچ کے بعد یادگاری دستاویزات پر دستخط کیے گئے تو شمٹ کو شامل نہیں کیا گیا۔

اپریل 1943 میں آرتھر شمٹ کو آشوٹز بھیج دیا گیا جہاں اس کا وہی انجام ہوا جو گیس چیمبر میں لاکھوں دوسرے یہودیوں کا ہوا۔ جی ہاں، ہٹلر نے کم از کم ایک کرکٹر کو موت کی سزا دی تھی۔ اور وہ جرمنی کا بہترین  کرکٹر تھا۔






Hitler And Cricket Story. How Hitler Finished Cricketers? Real Story. Hitler, Germany And Cricket. Myth about Hitler And Cricket. Pashto Pedia Info. German Cricket Team

Comments

Popular posts from this blog

New Pashto Poetry Lines And Lyrics. Pashto Tappay In Written Text.

New Pashto Poetry Lines And Lyrics. Pashto Tappay In Written Text. Pashto Poetry Two Lines. Pashto Tappay In Text. ‏د خوېندو لوڼو سوداګره کږه شمله چې په سر ږدې خندا راځينه ټپه# که د پیزوان خاطر دې نه وے تابه زما د غاښو زور لیدلې وونه #ټپه ‏ستا یارانۍ ته مۍ زړه کیږۍ په څه خبره به اشنا درسره شمه خلک پېزوان خونړی بولي تا په نتکۍ د کلا برج ونړونه  Pashto New Tapay On Images 2022. Pashto Tappay In Text. Eid Mubarak Pashto Tapay. Pashto Eid Poetry. اختر ته ځکه خوشالیګم چی مسافر جانان می کلی ته راځینه Eid Mubarak In Pashto Tapa. Folk Songs Akhtar. اختر پرون وو پرون تیر شو تا تر څنګلو پوري نن سره کړل لاسونه Akhtar Janan Aw Pukhto Tapay. Eid Mubarak Poetry Pashto. خلکو اختر کښی غاړی ورکړی زه بی جانانه ګوټ کښی ناست ژړا کوومه خپل د راتلو لوظ دې ياد دے؟ سبا اختر دے انتظار به دې کومه Eid Mubarak In Pashto Language. Akhtar Di Mubarak Sha. اختر دی مبارک شه مورې څلور کمڅۍ مې وکړه دوه مې د خيال او دوه د کچ اختر ټالونه په ما دې ورځ د لوی اختر کړه چې دې په سترګو راله کېښودل لاسونه يوه روژه بله غرمه د...

Zama Zargiya Meaning In Urdu. Pashto Words Meanings

Zama Zargiya Meaning In Urdu. Pashto Words Meanings. Learn Pashto Words and Meanings. Info Different Contextual Uses Of Pashto Phrase Zama Zargiya or Zama Zargia. Pashto Language Words Internet Is Searched For Pashto Words Meaning Daily as People Speaking Languages Other Than Pashto Want To Learn Some Basic and Most Used Phrases. Search For Pashto Phrase " Zama Zargiya " Increased By 1150 % Today. Zama Zargiya Meaning In Urdu.  میرا جگر یا میرے دل کا ٹکڑا میرا جگر،  میرا محبوب یا میرے محبوب The Phrase Simply Means My Darling Or Sweetheart In English. Pashto. Zama Zargiya زما زړګیه English. Darling Or My Darling Or My Dear Or My Sweetheart. In Urdu Zama Zargiya Means " Meray Aziz " Meray Mehboob" Or Meray Humnasheen. Best Phrase For Zama Zargiya In Urdu. Meray Jigaar Or Jiggar Pashto Word Zama Means Mera Or Meray.  Pashto Word Zargay Means Dil Or Jigar.  Pashto Language Words زما زړګیه میرے محبوب میرے ہم نشین میرے جگر کا ٹکڑا "Zama Zargia Endearment Urdu...

Understanding the UAE Visa Ban: Reasons and Implications

پاکستانیوں کے لیے یو اے ای ویزا پابندی کے بارے میں تفصیلی خبر اور وجوہات متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے پاکستانی شہریوں پر ویزا پابندی عائد کر دی ہے، جس کی وجہ ان سرگرمیوں کو قرار دیا گیا ہے جن سے یو اے ای کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔ یو اے ای میں موجود پاکستانی سفارتخانے نے تصدیق کی ہے کہ یہ پابندی نافذ العمل ہے اور یہ تمام پاکستانی شہریوں پر لاگو ہوتی ہے، چاہے وہ کسی بھی مقصد کے لیے سفر کر رہے ہوں۔ یو اے ای حکومت نے پابندی پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا، لیکن پاکستانی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ یو اے ای حکومت کو درج ذیل سرگرمیوں پر تشویش ہے: یو اے ای حکومت کے خلاف مظاہرے کرنا سوشل میڈیا پر یو اے ای حکومت پر تنقید کرنا مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونا یو اے ای حکومت نے اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی ہے کہ ان سرگرمیوں میں ملوث پاکستانی شہریوں کی تعداد دیگر قومیتوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ پاکستانی سفارتخانے نے پاکستانی شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ یو اے ای کا سفر کرنے سے گریز کریں جب تک کہ ان کے پاس درست ویزا نہ ہو۔ سفارتخانہ یو اے ای حکومت کے ساتھ مل کر اس مسئلے کو حل کرنے اور پابندی ہٹانے کے...