What Is Chat GPT In Urdu. ChatGPT Explained In Urdu.
۔۔۔۔۔۔chat GPT..... چیٹ جی۔پی۔ٹی۔۔۔۔۔۔۔
تحریر۔۔۔۔۔ عزیزخان بڑیچ
مصنوعی ذھانت کا دیو جاگ چکاھے۔ انسان نے اپنی مادی اور ذھنی ترقی کے تاریخ کے اگلے مرحلے میں داخل ھوجانےکی تیاری اب مکمل کرلی ھے۔ آرٹیفیشل انٹیلیجنس انسانی تاریخ کی بساط لپیٹ کر اس صدی کو انسان کا بطور انسان آخری صدی ثابت کرنے کیلئے بڑی شدت کے ساتھ اکھاڑے میں داخل ھورھی ھے۔ آرٹیفیشل انٹیلیجنس انسانی ذھنی صلاحیتوں کا اعلیٰ نشان اور ناقابل تردید ثبوت ھے۔ انسان اپنی محنت کی تخلیق اور ماحصل ھے اور یہ انسانی محنت یا دوسرے لفظوں میں انسانی جسم و ذھن کی فعلیت ھے کہ جو آج انسان کو اپنی ارتقاء کی تاریخ کے اس اگلے مرحلے سے ھم آغوش ھوجانے کی طاقت سے سرفراز کررھی ھے کہ جسکا ایک صدی پہلے تصور کرنا ہی محال تھا۔
جہاں ایک طرف انسان کوانٹم فزکس کی دنیا میں جھانک کر اپنے ہی اصولوں پر استوار کائینات کی تخلیق کے نغمے گنگنارھاھے وھاں جینیٹکس اور مصنوعی ذھانت وغیرہ کے شعبوں میں بھی حضرت انسان دنیا کے ایک ایسے مستقبل کا پیش لفظ لکھنے میں مصروف ھے کہ جسکی قد و کاٹ اور چمک دمک کا خیالی خاکہ ہی ذھن کے پردے پر اتارنا محال ھے۔
ایسی ناقابل تصور دنیا کی طرف انسان کس شان و شوکت سے قدم بڑھا چکاھے؟ اسکی مثال حال ہی میں عام پبلک کیلئے لانچ کی گئی مصنوعی ذھانت کا علمبردار انجن یعنی chat GPT ویب سائیٹ ھے۔
ایک ایسی ایپ یا چیٹ ویب کہ جو آپکے ساتھ ھمہ وقت ایک متاثرکن مکالمے کیلئے تیار رھے۔ انسانی زندگی، دنیا اور سماج سے متعلق آپکے پوچھے گئے کسی بھی سوال کو گہرائی سے سمجھنے اور پھر اسکا وسیع تناظر میں جواب آپکے گوش و گزار کردینے والی ویب چیٹ۔۔۔۔۔
چیٹ جی۔پی۔ٹی کو انسان ھاتھوں ھاتھ لینےلگاھے۔ یعنی اسکے لانچ ھوجانے کے پانچ چھ ہی دنوں میں اس چیٹ ویب کو استعمال کرنے والے لوگوں کی تعداد ایک ملین سے تجاوز کرگئی۔
چیٹ جی۔پی۔ٹی آپکے نہ صرف یہ کہ پوچھے گئے ھر قسم کے سوالوں کا جواب دیتی ھے بلکہ آپکی فرمائش پر یہ آپکے لئیے آپکی ڈیمانڈ کے مطابق آرٹیکلز، کتابیں، درخواستیں بھی فورآ لکھ مارتی ھے۔ یہ آپکو آپکی کاروبار کے حوالے سے مفید مشورے فراھم کرتی ھے۔ یہ آپکی فرمائش پر آپکے لئیے انتہائی عمدہ اور گہرے تخلیقی نظمیں بناتی ہیں جسے اب تک اس چیٹ ویب کے علاؤہ کسی انسان نے نہیں کہےھونگے۔ یہ آپکی فرمائش اور خواھش کے پیش نظر ایسی تصاویر یا پینٹنگز بنانے کی اھلیت رکھتی ہیں جسکو پہلے کسی تخلیق کار یا آرٹسٹ نے نہیں بنائےھونگے۔ یہ آپکی فرمائش اور دی گئی کمانڈ کو سامنے رکھ کر آپکے لئیے ڈرامے اور فلمیں لکھنے اور اسے کارٹون وغیرہ کی شکل میں ویڈیوز میں تبدیل کردینے کا کمال رکھتی ھے۔ اگر آپ سائینس کے طالب علم ھے تو یہ آپکی ڈارک انرجی سے لیکر ھگز بوزون تک بڑے موثر انداز میں راھنمائی کرنے کے گر گہرائی سے جانتی ھے، اگر آپ آرٹ کے طابعلم ھے تو یہ ایک نہ تھکنے والے معزز استاد کی طرح سے قدم قدم پر آپکے ساتھ چلتی ھے اور اگر آپ فلسفے کے طالب علم ھے تو یہ مادیت سے لیکر عینیت تک کے وسیع و عریض خطوں تک بہت ہی موثر طریقوں کو بروئے کار لاکر آپکا ساتھ دیتی ھے۔
آپکی فرمائش پر یہ آپکے کسی بھی پسندیدہ سائینسدانوں کے بیچ علمی مکالمہ تخلیق کرلیتی ھے، مثلا آج میں نے اسے نیوٹن اور آئن اسٹائن کے بیچ مکالمہ تخلیق کرنے کی فرمائش کی تو جو مکالمہ اس نے صرف چند سیکنڈ میں تخلیق کرکے پیش کیا وہ علمی اور سائینسی لحاظ سے حیران کن اور خوش کردینے والا مکالمہ تھا۔ پھر میں نے اسے ایک مکالمہ کانٹ اور ھیگل، ایک ارسطو اور افلاطون کے بیچ اور ایک مکالمہ ھیگل اور مارکس کے بیچ تخلیق کردینے کا کہا تو جو مکالمات اس نے فورآ لکھ مارے وہ فلسفیانہ حوالے سے نہایت عمدہ اور گہرے تھے۔
میں نے اسے غم و خوشی، انسانی درد۔ اور یہاں تک کارل مارکس، ھیگل، شیکسپیئر اور آئن اسٹائن وغیرہ پر نظمیں بنانے کیلئے کہا تو اس نے فورآ بڑی اچھی، گہری اور ان انسانی کیفیات اور شخصیات کی صلاحیتوں کو مدنظر رکھتے ھوئے تحریر کرڈالی۔
یعنی آج کے بعد آپکے سامنے پیش کیے جانے والے تقریبا ھر ایک موضوع پر تگڑے اور علمی مضامین، مکالمات، ڈرامے اور تقاریر وغیرہ میں شاید آپکے لئیے یہ جج کرنا مشکل ھو کہ یہ سب پیش کرنے والے اس مخصوص شخص نے اپنے ذھن سے لکھے ہیں کہ یا پھر اسے سیکنڈوں میں اس مصنوعی ذھانت نے لکھ کے تمادئے ہیں۔۔۔۔ آنے والے پانچ دس سالوں میں تو اسکی کارکردگی حیران کردینے والی پوزیشن پر پہنچ جائےگی۔
میں تو اسے استعمال کرکے واقعی دنگ رہ گیا ھوں اور بےحد خوشی بھی ھوئی کہ اب دنیا اور انسانی ذھن آگے بڑھنے کی راہ پر آج ایک عظیم چلانے لگانے والی ھے جس سے اب سب کچھ بدلنے والاھے۔ ھم تاریخ انسانی میں شاید وہ خوش قسمت نسل ھے کہ جس نے ایک مختصر سے عرصے میں بہت زیادہ تبدیلیاں دیکھ لی ہیں۔
یہ ویب چیٹ انسانی ذھنی ارتقاء کی تاریخ میں سامنے آنے والا متاثرکن اور اسکی رفتار میں ناقابل یقین بڑھوتری کی علت بننے والا موڑھے۔
یہ چیٹ ویب انٹرنیٹ اور کتابوں میں موجود تمام انسانی علوم کو نگل چکاھے، اسے مکمل وکی پیڈیا اور انسائکلو پیڈیا وغیرہ حفظ ھے اور گوگل میں موجود تمام مواد ھضم کرچکی ھے۔ آپ اسکے ساتھ جس بھی زبان میں بات کروگے یہ آپکو اپنے گہرے جوابات اسی زبان میں دینے اور لکھنے کی شکل میں سیکنڈوں میں فراھم کرےگی۔ یہ آپکے ھر ایک ادا کا جواب اسی انداز میں دیتی ھے کہ جسکو آپ پسند کرتےھو۔
یہ آپکو ھر حوالے سے مفید مشورے دیتی ھے، باتیں کرتی ھے، ھنساتی ھے، رلاتی ھے، کہانیاں، مضامین، کتابیں، گانے، نظمیں، ویب سائٹ، ڈرامے، فلمیں، دھن، پینٹینگز، کوڈز، آئڈیاز اور تصورات کسی موجود یا گزرےھوئے انسان کی مدد کے بغیر خود اپنے اندرونی خاصیت اور بساط کے مطابق تخلیق کرکے آپکو فراھم کرتی ھے۔ یہ آپکی ضرورت اور فرمائش کے تحت سیکنڈوں میں آپکے لئیے تقریر، بلاگ، ڈائیلاگز اور درخواستیں وغیرہ تیار کرکے آپکے حوالے کرتی ھے۔
آپ chat GPT سے صرف سوال پوچھے یا اپنے لئیے کسی بھی موضوع پر کوئی اچھی سی مضمون لکھنے کی فرمائش کریں تو منٹوں ہی میں یہ ایسے اعلی پائے کی مضمون لکھ مارتی ھے کہ جسے پڑھ کر سائینس، فلسفہ، مذھب، آرٹ اور غرض انسانی علوم کے ھر ایک شعبے کے مایہ ناز اساتذہ بھی دنگ رہ جاتے ہیں۔ یہ کوئی بھی مضمون، نظم، یا اس سے پوچھے گئے سوال کے جواب کو اپنے ہی اندرونی قوانین کے تحت الفاظ کو جوڑ توڑ کر آپکے سامنے پیش کرتی ھے۔
ابھی اس کی شروعات ھے اسلئے ابھی اس میں کہی نہ کہی غلطییاں سامنے آنے کی کافی گنجائش بھی موجود ھے لیکن بہت جلد تمام انسانوں کی ذھانت مل کر اسے غلطیوں سے کافی حد تک مبرا کردےگی۔
ابھی اس چیٹ ویب کے آنے سے اسے استعمال کرنے والا ھر ایک شخص اپنے نام سے گہرے سائینسی، فلسفیانہ، ادبیانہ اور تخلیقی مضامین اس ویب چیٹ سے لکھوانے کا اھل ھوگا۔
یہ عجیب و غریب ویب سائیٹ پی۔ایچ۔ڈی تک کے اسٹوڈنٹس کیلئے منٹوں میں اھم تھیسس تیار کرنے پر بھی قادر ھے۔
جہاں دنیا نت نئی ٹیکنالوجی کے استعمال سے بڑی تیزی کے ساتھ بدل رھی تھی وھاں chat GPT کے آنے سے دنیا اور انسان کے بدلنے کو گویا پر لگنے والے ہیں۔
مصنوعی ذھانت انسانی ذھن ہی کا ایک اعلیٰ کرشمہ ھے اور اس کرشمے کو ذھنی و عملی سطح پر جلد سے جلد قبول کرنا ہی گویا اس تابناک مستقبل کا حصہ بننا ھے کہ جو انسانی ذھن کی اب عظمت کا مقدر ٹھہرا ھے۔
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.