Skip to main content

Reply To Sahil Adeem, Khalil Ur Rahman Qamar

 Reply To Sahil Adeem, Khalil Ur Rahman Qamar


اس وقت سوشل میڈیا پر ساحل عدیم صاحب کا ایک کلپ وائرل ہے جس میں فرماتے ہیں کہ پچانوے پرسنٹ خواتین جاہل ہوتی ہیں، قطع نظر اس کے کہ ان کا بیان درست ہے یا غلط میں یہاں پر چند عظیم فلمیں بتانا چاہتا ہوں جو دنیا کی genius خواتین کی زندگی کے بارے میں بنی ہیں، یعنی یہ حقیقی تاریخی کرداروں پر بنی ہیں. جو یہ ثابت کرنے کے لیے کافی ہے کہ سب خواتین جاہل نہیں ہوتیں.


1. "Hidden Figures" (2016)


- یہ فلم افریقین امریکین خواتین ریاضی دانوں کی کہانی بیان کرتی ہے جنہوں نے امریکی خلائی ادارے ناسا کے ابتدائی دور میں انتہائی اہم کردار ادا کیا۔ ریاضی ایک گنجلک مضمون ہے جاہل اس میں ایکسپرٹ نہیں ہوسکتے.


2. "Marie Curie: The Courage of Knowledge" (2016) -


یہ بائیوگرافکل فلم ماری کیوری کی زندگی کی کہانی پر بنی ہے،


جوکہ فزیسٹ اور کیمسٹ تھیں اور انہوں نے ریڈیو ایکٹیویٹی پر ایک غیر معمولی قسم کی تحقیقات کی تھیں.


3. "The Theory of Everything" (2014) -


یہ فلم اسٹیفن ہاکنگ کی زندگی پر بنی ہے، سٹیفن ہاکنگ کی پہلی بیوی جین بھی اس فلم کی کہانی کا حصہ ہیں. جین ہاکنگ نے اسے اور ان کے خاندان کو سپورٹ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ 


4. "Temple Grandin" (2010) -


یہ بائیو پک فلم ہے جو ٹیمپل گرینڈن کی کہانی بیان کرتی ہے، جس نے اینمل سائنس میں ایکسپرٹ بننے کے لیے بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا. یہ خاتون اینمل سائنس میں عالمی طور پر ماہر مانی جاتی تھیں.


5. "Frida" (2002) -


یہ فلم مشہور میکسیکی فنکارہ فریدہ کے کردار پر بنی ہیں وہ بہت بہترین آرٹسٹ تھیں، جس نے اپنے فنی عظمت اور اپنی گہری شخصی زندگی کا لوہا پوری دنیا سے منایا فریدہ پر 2024 میں بھی ایک ڈاکومنٹری بنی جو ایمزون پرائم پر شائع ہوئی. 


6. "Erin Brockovich" (2000) -


یہ فلم کلرک Erin کی لائف کے ایک بڑے کیس پر بنی ہے، جس نے کیلیفورنیا پاور کمپنی کے خلاف ایک بڑے جرم کا مقدمہ بنایا اور انتہائی جرائت اور بہادری سے لڑا. یہ اس کیس کی حقیقی کہانی ہے


7. "Queen of Katwe" (2016) -


باقی فلموں کی طرح یہ فلم بھی حقیقی کہانی پر مبنی


ہے جو کہ فیونا متیسی کی کہانی بیان کرتی ہے، ایک چھوٹی سی یوگنڈن لڑکی جو جھگیوں اور کچی آبادیوں سے نکل کر چیس جیسی انتہائی ذہانت سے کھیلی جانے والی گیم کی ماہر بنتی ہیں اور بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لیتی ہیں۔


یہ فلمیں مختلف شعبوں میں خواتین کی عظمت، مستحکمی اور کامیابی کی تصویر پیش کرتی ہیں۔ اور سچی کہانیوں پر مبنی ہیں. ہوسکتا ہے یہ فلمیں آپ کو اتنا انٹرٹین نہ کرسکیں کیوں سچی کہانیوں میں زیادہ ڈرامہ نہیں ہوتا. تاہم آپ چاہیں تو ایسی موویز یہاں نیچے کمنٹ کرسکتے ہیں جہاں خواتین کا کوئی genius کردار دکھایا گیا ہوا بھلے وہ تاریخی کردار نہ ہو. تاکہ یہ فلموں کا ایک گلدستہ بن جائے. ہمارا مقصد یہ بتانا ہے کہ دنیا میں ایسا کوئی پیمانہ موجود نہیں جو ڈائریکٹلی بتاسکے کہ کتنے فیصد خواتین جاہل ہوتی ہیں اور کتنے فیصد باشعور.


ناصر جاوید


*طاغوت مرد*

طاغوت عربی زبان کا لفظ ہے جس کا معنی ہیں گمراہوں کا سردار ،بت، جادو،جادوگر،سرکش، دیو اور کاہن 

ایک سوٹ بوٹ اور انگریز طرز کے ملاں کے مطابق 

اگر عورت کو طاغوت کا نہیں پتہ تو وہ جاہل ہے۔ ان کے مطابق 95 فیصد عورتیں جاہل ہیں۔ 

جی ہاں ان کی بات بالکل درست ہے جو عورت کسی طاغوت کو اپنا مجازی خدا سمجھ بیٹھتی ہے وہ واقعی کم عقل، کم علم اور جاہل ہے کیونکہ اس کا شمار معاشرے کی ان 95 فیصد میں ہوتا ہے جو اپنی شرافت اور انکساری کی وجہ سے اپنے اردگرد طاغوتوں کو پہچان نہیں پاتی۔ جو پہچان جاتی ہے وہ باقی 5 فیصد کے ساتھ شامل ہو جاتی ہے تو وہ کسی چوک میں اپنے حقوق کا مطالبہ کر دیتی ہے پھر انہی طاغوتی مردوں کے نزدیک وہ بدکار ، بدچلن اور دو ٹکے کی ہو جاتی ہے 

کیونکہ 95 فیصد اپنی اردگرد طاغوتوں کی وجہ سی اپنی جائز خواہشات کا گلہ گھونٹ دیتی ہیں ۔ وہ اپنی محبت کا اظہار نہیں کر سکتی تاکہ کہیں کوئی طاغوت غیرت کے نام پر قتل نہ کر دے۔ وہ نوکری پر گھر سے باہر نہیں جا سکتی کیونکہ کسی طاغوت کو لگتا ہے کہ اس جیسا کوئ طاغوت باہر موجود نہ ہو۔ کچھ طاغوت تو پڑھانے کو بھی اپنی طاغوتی طاقت کے خلاف خطرہ سمجھتے ہیں۔اور کچھ طاغوت فیصلہ کرتے ہیں کہ انکی بہن بیٹی اگر پڑھے گی تو کیا پڑھے گی۔کیونکہ نٹشے کے مطابق کسی فاتح کی فتح تب تک قائم رہتی ہے جب تک مفتوح کو شعور نہ آجاۓ اپنی آزادی کا ۔ اور ایسی زہریلی ذہنیت ان طاغوتوں کی ہے جنہوں نے نا جانے کتنی عورتوں کی خوشیوں کا خون کیا ۔ کچھ جعلی ملا نما طاغوتوں کے مطابق تو بیٹی کو سکول بھیجنا بھی دلالت ہے ۔ لیکن اسی بیٹی کے نام پر آے سرکاری فنڈ کو ہڑپ کرنا فرض اول سمجھا جاتا ہے ۔ 

دراصل سوال کرتی، اپنی حرمت کا تحفظ مانگتی، تعلیم اور شعور حاصل کرتی اور اپنے معاشرتی زندگی میں یکساں حقوق مانگتی عورت کا چہرہ ان بزدل طاغوتوں کو کسی ماہر تیر انداز کا تیر لگتا ہےاور اس کے کاری وار سے بچنے کے لیے کبھی مذہب کے لحاف میں دبکنے کی کوشش کرتے ہیں تو کبھی اپنے غراتے ہوئے وحشیانہ لہجے سے اثر انداز ہونے کی کوشش کرتے ۔ حقیقت میں یہ طاغوت مذہب سے ناواقف اور نابلد ہیں انہیں کسی ممبر پہ بیٹھے مولوی یہ تو بتایا ہوتا ہے کہ کتنی عورتوں سے نکاح کر سکتے ہیں، کتنی باندیاں اور غلام حاصل کر سکتے ہیں اور کتنی حور العین جنت میں اسکا انتظار کر رہی ہیں جہاں یہ اپنی درندگی اور حوس کی آگ بجھا سکتے ہیں لیکن وہ ملاں یہ نہیں بتاتا وہ عورت جو اس کی محرم ہے اس کی تعلیم ،نان و نفقہ اور دیگر حقوق کی فراہمی بھی اس مذہب نے ضروری قرار دیۓ ہیں 

ساحل عدیم اور خلیل الرحمٰن قمر کا سوال اٹھاتی اس عورت پر ٹوٹ کر پڑنا دراصل اس بات کی تقویت بخش رہا تھا کہ اس بے حس معاشرے میں طاغوتیت کس حد تک سرایت کر چکی ہے جس ڈھٹائی سے وہ اپنی متعصبانہ بات کی تاویل پیش کر رہے تھے وہ تو شاید اس معاشرے میں ناقابل علاج ہے لیکن

سوال تو یہ بنتا ہے کیا ان 95 فیصد عورتوں میں منیار پاکستان پر جانے والی وہ عورت بھی شامل تھی جہاں طاغوتوں کا ایک جھنڈ اسے کاٹنے کو دوڑ رہا تھا؟ کیا ان 95 فیصد جاہل عورتوں میں وہ ماریہ نام کی لڑکی بھی شامل تھی جسے دو طاغوت باپ اور بھائی نے زیادتی کے بعد قتل کر دیا تھا اور اس کی لاش پر بیٹھ کر پانی پیا؟ کیا ان میں لاہور کی ننھی زینب بھی شامل تھی ؟ کیا ان اسلام آباد کی سویرا بھی شامل تھی ؟ کیا ان وہ کمسن گھریلو ملازماؤں کو بھی شامل کیا گیا جنہیں مالکان کی طرف سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے ؟ کیا ان 95 فیصد میں وہ عورت بھی شامل ہے جسکو لائیو ٹی وی پر ایک طاغوت نے " کتے کی بچی بولا"؟ کیا ان میں 95 فیصد میں وہ جسم فروش طوائفیں بھی شامل ہیں جنہوں کچھ درندہ صفت طاغوت اپنی عیاشیوں کے لیے سیگریٹ وغیرہ سے ٹارچر کرتے ہیں یا قتل کر دیتے ہیں ؟ 

اور اگر یہ سب شامل ہیں تو انہیں جاہل رکھنے کا سہرا کس طاغوت کے سر جاتے ہے ؟ 

اگر کسی کو ان سوالوں کے جواب معلوم ہوں تو مجھے بھی آگاہ کیجئے گا شکریہ

کاپی

Reply To Sahil Adeem, Khalil Ur Rahman Qamar. Pashto Time, Pashto Info, Pashto Times, Urdu blogs, Pashto Blog, Blogs, Urdu.


Comments

Popular posts from this blog

New Pashto Poetry Lines And Lyrics. Pashto Tappay In Written Text.

New Pashto Poetry Lines And Lyrics. Pashto Tappay In Written Text. Pashto Poetry Two Lines. Pashto Tappay In Text. ‏د خوېندو لوڼو سوداګره کږه شمله چې په سر ږدې خندا راځينه ټپه# که د پیزوان خاطر دې نه وے تابه زما د غاښو زور لیدلې وونه #ټپه ‏ستا یارانۍ ته مۍ زړه کیږۍ په څه خبره به اشنا درسره شمه خلک پېزوان خونړی بولي تا په نتکۍ د کلا برج ونړونه  Pashto New Tapay On Images 2022. Pashto Tappay In Text. Eid Mubarak Pashto Tapay. Pashto Eid Poetry. اختر ته ځکه خوشالیګم چی مسافر جانان می کلی ته راځینه Eid Mubarak In Pashto Tapa. Folk Songs Akhtar. اختر پرون وو پرون تیر شو تا تر څنګلو پوري نن سره کړل لاسونه Akhtar Janan Aw Pukhto Tapay. Eid Mubarak Poetry Pashto. خلکو اختر کښی غاړی ورکړی زه بی جانانه ګوټ کښی ناست ژړا کوومه خپل د راتلو لوظ دې ياد دے؟ سبا اختر دے انتظار به دې کومه Eid Mubarak In Pashto Language. Akhtar Di Mubarak Sha. اختر دی مبارک شه مورې څلور کمڅۍ مې وکړه دوه مې د خيال او دوه د کچ اختر ټالونه په ما دې ورځ د لوی اختر کړه چې دې په سترګو راله کېښودل لاسونه يوه روژه بله غرمه ده جا

Zama Zargiya Meaning In Urdu. Pashto Words Meanings

Zama Zargiya Meaning In Urdu. Pashto Words Meanings. Learn Pashto Words and Meanings. Info Different Contextual Uses Of Pashto Phrase Zama Zargiya or Zama Zargia. Pashto Language Words Internet Is Searched For Pashto Words Meaning Daily as People Speaking Languages Other Than Pashto Want To Learn Some Basic and Most Used Phrases. Search For Pashto Phrase " Zama Zargiya " Increased By 1150 % Today. Zama Zargiya Meaning In Urdu.  میرا جگر یا میرے دل کا ٹکڑا میرا جگر،  میرا محبوب یا میرے محبوب The Phrase Simply Means My Darling Or Sweetheart In English. Pashto. Zama Zargiya زما زړګیه English. Darling Or My Darling Or My Dear Or My Sweetheart. In Urdu Zama Zargiya Means " Meray Aziz " Meray Mehboob" Or Meray Humnasheen. Best Phrase For Zama Zargiya In Urdu. Meray Jigaar Or Jiggar Pashto Word Zama Means Mera Or Meray.  Pashto Word Zargay Means Dil Or Jigar.  Pashto Language Words زما زړګیه میرے محبوب میرے ہم نشین میرے جگر کا ٹکڑا "Zama Zargia Endearment Urdu&qu

Urdu Story. Bewi Ki Bestar Par Tazleel. Insult Of Wife In Bed Room.

Urdu Story.  Bewi Ki Bestar Par Tazleel. Insult Of Wife In Bed Room. بیوی کی بستر پر تذلیل لینہ حاشر برسوں سے رابعہ کے چہرے کی رونق ماند پڑتی جاتی تھی۔ یوں لگتا تھا کہ اس کے رخ پر صرف خزاں کا موسم ٹھہر گیا ہے۔ اٹھائیس برس کی عمر کہنے کو کیا ہے پر اتنی سی عمر میں اس کی جوانی ڈھل گئی تھی۔ آنکھیں ویران تھیں، عارض اجاڑ تھے۔ وہ سر تا پا پت جھڑ کا کمزور پیلا پتہ دکھائی دیتی تھی۔ مسکراہٹ کی نئی کونپلیں ہونٹوں پر نمودار ہونے کا نام نہ لیتی تھیں ۔ آنکھوں کے گرد حلقوں کی حدود لا محدود ہوئی جاتی تھیں۔ جھنجھلاہٹ، تناو اور راتوں کے جگراتے اس کے اعصاب کو تباہ کر چکے تھے۔ پر کسی کو خبر نہ تھی کہ رابعہ کو کیا غم تھا۔ لاکھ پوچھو پر کسی کی بھی کرید کچھ نہ کھوج پائی۔ سچ کیا تھا وہ تو بس رابعہ دل کے کسی کونے میں چھپائے بیٹھی تھی ۔ دس سال شادی کو بیت چکے تھے۔ ان برسوں میں رابعہ نے امان کی عادات و اطوار کو حفظ کر لیا تھا۔ لیکن امان نے اس کو سمجھنے، کھوجنے کی زحمت کبھی نہ کی تھی۔ وہ ایسی کتاب کی مانند تھی جس کو بغیر پڑھے گھر کے کسی کونے میں رکھ دیا جاتا ہے۔ جس کے اوراق ایک دوسرے کے ساتھ ہمیشہ چسپاں رہتے ہیں۔