کوروش اعظم، جسے سائرس دی گریٹ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ہخامنشی سلطنت
(Achaemenid Empire)
کے بانی اور قدیم تاریخ کے سب سے عظیم حکمرانوں میں سے ایک تھے۔ ان کی شخصیت اور حکمرانی کا ذکر نہ صرف تاریخی ریکارڈز میں بلکہ مذہبی کتابوں اور روایات میں بھی کیا جاتا ہے۔
کوروش کی سلطنت اور حکمرانی
1. سلطنت کی وسعت: کوروش نے 559 قبل مسیح میں ہخامنشی سلطنت کی بنیاد رکھی اور اسے اس وقت کی دنیا کی سب سے بڑی سلطنت بنا دیا۔ ان کی سلطنت میں:
مشرق میں پنجاب اور سندھ (موجودہ پاکستان)
مغرب میں اناطولیہ (موجودہ ترکی)
شمال میں ازبکستان اور وسطی ایشیا
جنوب میں شام، بابل، اور مصر شامل تھے۔
2. انسان دوستی اور حکمرانی: کوروش اپنی انسان دوست پالیسیوں کی وجہ سے مشہور ہیں۔ انہوں نے مفتوح اقوام کے مذہب، ثقافت، اور روایات کا احترام کیا۔
بابلی قیدیوں کی آزادی: 539 قبل مسیح میں جب کوروش نے بابل فتح کیا، تو انہوں نے یہودیوں کو آزاد کیا اور انہیں یروشلم واپس جانے کی اجازت دی، تاکہ وہ اپنی عبادت گاہ دوبارہ تعمیر کرسکیں۔
کوروش کا منشور: کوروش کا منشور، جو ایک مٹی کے سلنڈر پر کندہ ہے، دنیا کا سب سے قدیم انسانی حقوق کا اعلامیہ سمجھا جاتا ہے۔ اس میں کوروش نے مذہبی آزادی، سماجی انصاف، اور غلاموں کی آزادی کے اصول بیان کیے ہیں۔
3. سیکولر حکمرانی: کوروش کی حکمرانی سیکولر اصولوں پر مبنی تھی۔ وہ مذہبی اختلافات کو ختم کرنے اور مختلف اقوام کو ایک نظام میں ضم کرنے کی کوشش کرتے تھے۔ ان کی حکمرانی میں مذہب کو ریاستی معاملات سے الگ رکھا گیا اور تمام اقوام کو مساوی حقوق دیے گئے۔
قرآن میں ذکر (ذوالقرنین):
کوروش کو بعض علماء قرآن میں ذکر کردہ ذوالقرنین کے ساتھ جوڑتے ہیں۔ سورہ کہف میں ذوالقرنین کا ذکر ایک نیک اور انصاف پسند حکمران کے طور پر کیا گیا ہے، جو مشرق و مغرب کا سفر کرتا ہے اور لوگوں کی مدد کرتا ہے۔
بہت سے اسلامی مفسرین، جیسے مولانا ابوالکلام آزاد، نے کوروش اعظم کو ذوالقرنین سے تعبیر کیا ہے، ان کے کردار اور کارناموں کی بنیاد پر۔
ذوالقرنین کا ذکر قرآن میں ان کے عدل و انصاف اور دیوار تعمیر کرنے کی وجہ سے آتا ہے، جو کوروش کی حکمرانی کے اصولوں سے میل کھاتا ہے۔
کوروش کی اہمیت:
عالمی تاریخ میں مقام: کوروش کو ایک ماڈرن حکمران کا نمونہ سمجھا جاتا ہے۔ ان کی پالیسیوں نے دنیا کے مختلف حصوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں اہم کردار ادا کیا۔
مذہبی روایات: یہودی، عیسائی، اور مسلمان روایات میں کوروش کا ذکر ان کے عظیم کارناموں کی وجہ سے کیا جاتا ہے۔
کوروش اعظم نے نہ صرف ایک وسیع سلطنت قائم کی بلکہ ایک انسان دوست اور سیکولر حکمران کے طور پر تاریخ میں اپنی منفرد پہچان بنائی۔ ان کے اصول آج بھی حکمرانی اور انسان دوستی کے لیے ایک مثالی نمونہ سمجھے جاتے ہیں۔
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.