ریاست دیر اخون خیل یوسفزئی کے گیارواں اور آخری نواب
نواب محمد شاہ خسرو خان 1960- 1996
9نومبر 1960. جب محمد شاہ خسرو کو نوابِ دیر مقرر کر دیا گیا۔۔
پشاور، 9 نومبر – آج صبح چکدرہ میں ایک رنگا رنگ تقریب میں پرنس محمد شاہ خسرو کو باضابطہ طور پر دیر ریاست کے نواب کے طور پر نامزد کر دیا گیا۔
گورنر، ملک امیر محمد خان نے دستار بندی کی رسم ادا کی اور روایتی پگڑی نواب محمد شاہ خسرو خان کے سر پر رکھی، جس پر زور دار خوشی کا اظہار کیا گیا۔
تقریب میں لیفٹیننٹ جنرل بختیار رانا، مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر زون "بی"، دیر کے سرکردہ خانان اور پشاور ڈویژن کی اہم شخصیات نے شرکت کی۔
گورنر نے نئے نواب کو ان کے عزم پر مبارکباد دی کہ وہ ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے اور لوگوں کے معیارِ زندگی کو بہتر بنائیں گے۔ انہوں نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے ہر ممکن مدد اور تعاون کا یقین دلایا۔
گورنر نے کہا کہ انقلاب کی پالیسی کا مقصد ملک کے تمام حصوں کو یکساں ترقی دینا تھا تاکہ کوئی بھی علاقہ پسماندہ نہ رہے۔
ترقیاتی کام۔
گورنر کو یقین تھا کہ دیر کے عوام نئے نواب کے تحت ریاست کی ترقی میں اسی جوش و خروش سے مدد کریں گے جس کا مظاہرہ انہوں نے نئے نواب کی تقرری پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے، جو ملک کے دیگر حصوں کی طرح دیر میں بھی ترقی اور خوشحالی لائے گا۔
ملک امیر محمد خان نے دیر میں سہولیات کی کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہاں اسکول، اسپتال، سڑکیں اور زرعی سہولیات موجود نہیں ہیں، اور یہ تمام مسائل حکومتِ پاکستان کی مسلسل کوششوں کے باوجود حل طلب ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ گزشتہ 35 سالوں سے ریاست کے حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں، ان کے لیے آج کی تقریب ایک منطقی نتیجہ معلوم ہوتی ہے۔
طرز حکمرانی میں تبدیلی۔۔
گورنر نے کہا کہ جدید دور میں حکمرانی کا تصور تبدیل ہو چکا ہے۔ "جو حکمران عوام کی خدمت کرتا ہے، وہی اصل حکمران ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ آج کے دور میں ایک حکمران کے کندھوں پر بے شمار ذمہ داریاں ہوتی ہیں۔ اب حکمران کا کام صرف احکامات دینا نہیں بلکہ لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا ہے۔ عوام کی خوشی اور ترقی میں ہی حکمران کی عزت اور طاقت ہے، جبکہ ذاتی مفادات اور مراعات کی کوئی حیثیت نہیں۔
نواب محمد شاہ خسرو نے حکومتِ پاکستان کا شکریہ ادا کیا کہ انہیں نوابِ دیر کے طور پر تسلیم کیا گیا۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ ریاست کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن کام کریں گے۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کی ریاست ترقی میں دیگر علاقوں سے پیچھے ہے، اور ان کی سب سے بڑی خواہش ہے کہ وہ دیر کو خوشحال بنائیں۔
انہوں نے حکومتِ پاکستان کا شکریہ ادا کیا کہ وہ ریاست کی ترقی میں ان کی مدد کر رہی ہے۔ نواب خسرو نے بتایا کہ اسپتالوں، اسکولوں، سڑکوں اور دیگر ترقیاتی منصوبوں پر پہلے ہی کام جاری ہے۔
سرحدوں کی حفاظت۔۔
نوابِ دیر نے کہا کہ ان کے لوگ پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے اپنی جان کا آخری قطرہ تک بہانے کو تیار ہیں۔
انہوں نے حکومتِ پاکستان کے ساتھ دوستی، تعاون اور وفاداری کا یقین دلایا اور درخواست کی کہ حکومت بھی ان کے ساتھ اسی جذبے کا مظاہرہ کرے۔
بعد ازاں نواب نے مہمانوں کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا۔
دریں اثناء، صاحبزادہ محمد ایوب کو دیر کا وزیر اعلیٰ مقرر کر دیا گیا۔ اس کا اعلان نواب شاہ خسرو نے اپنی تقریبِ دستار بندی کے بعد کیا۔ – اے پی پی نیوز 1960.

Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.