Skip to main content

Taliban Bans Women Authored Books In Afghanistan.

 افغانستان میں طالبان حکومت خواتین رائٹرز کی لکھی ہوئی 140 کتابوں پر پابندی لگا دی ہے. ان کے مطابق مرد لکھاریوں کی موجودگی میں خاتون لکھاری کی کتاب پڑھانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے.

طالبان حکومت نے یونیورسٹیوں میں اٹھارہ مضامین پڑھانے پر بھی پابندی لگائی جن میں بنیادی انسانی حقوق، جنسی حراسانی، خواتین کا میڈیا میں کردار، جینڈر اینڈ ڈویلپمنٹ اور معاشرے میں خواتین کا کردار وغیرہ شامل ہیں. 


یہاں یہ بات بتانا بھی ضروری ہے کہ عریانی فحاشی بےحیائی پھیلانے کی وجہ سے افغان حکومت نے انٹرنیٹ پر بھی پابندی لگا رکھی ہے


اب آپ آ جائیں اسرائیل کی طرف

اسرائیل کو "اسٹارٹ اپ نیشن" کہا جاتا ہے، نئی ٹیکنالوجی ایجاد کرنے سے لے کر ڈیویلپ کرنے تک اسرائیل دنیا میں سب سے آگے ہے. اس لیے نیتن یاھو نے کہا تھا کہ آپ اسرائیل کے بغیر نہیں رہ سکتے. اسرائیل ہائی ٹیک انڈسٹری میں دنیا کو لیڈ کر رہا ہے. دنیا کی سب سے زیادہ فی کس سٹارٹ آپ اسرائیل میں ہیں. تل ابیب سائبر سکیورٹی کا سینٹر بن چکا ہے. چیک پوائنٹ، پالو آلٹو نیٹ ورکس جیسی مشہور سائبر سیکیورٹی کمپنیاں اسرائیل کی ملکیت ہیں. 

​سیمی کنڈکٹرز اور چپ ڈیزائن میں بھی ساری دنیا اسرائیل کی ٹیکنالوجی استعمال کر رہی ہے. انٹیل، ایپل، اور کوالکوم کے ریسرچ سینٹر اسرائیل میں ہیں.


اسرائیل کی آبادی ہمارے لاہور شہر سے آدھی ہے. اسرائیل میں میٹھا پانی نہیں ہے. انہوں نے سمندر کے نمکین کھارے پانی کو استعمال کرنے کے لیے دنیا کا سب سے جدید واٹر پلانٹ لگایا ہے. خودبخود چلنے والی گاڑیاں اسرائیل کی بنائی ٹیکنالوجی استعمال کرتی ہیں. Waze بھی اسرائیل کا بنایا ہوا سافٹویئر ہے. اسرائیل میں نہ تو پانچ دریا ہیں نہ چار موسم ہیں نہ ہی کوئی معدنیات نکلتی ہیں. اس کے باوجود وہاں کبھی سبزیاں اور پھل شارٹ نہیں ہوئے. اسرائیل میں گندم نہیں اگتی پھر بھی کبھی آٹے کا بحران نہیں ہوا. اسرائیل میں کوئی شوگر مل نہیں ہے پھر بھی وہاں چینی ایک ریٹ پر رہتی ہے. پچھلے پچاس سال میں اسرائیل میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوئی. 


اسرائیل کے کسی صدر نے سوئس بینکوں میں اکاؤنٹ نہیں بنائے. کسی وزیراعظم نے لندن میں گھر نہیں بنائے. اسرائیلی فوج دنیا کی مضبوط ترین افواج میں شمار ہوتی ہے لیکن اسرائیل میں کبھی مارشل لاء نہیں لگا. اسرائیل میں کوئی ڈی ایچ اے یا عسکری ہاؤسنگ سوسائٹی نہیں ہے. اسرائیل میں بحریہ ٹاؤن بھی نہیں ہے نہ ہی کوئی ملک ریاض ہے. وہاں سب لوگ ایک جیسے گھروں میں رہتے ہیں. کسی جج جرنیل کو عام آدمی پر فوقیت حاصل نہیں ہے.


اب آپ اس پوسٹ کو دوبارہ شروع سے پڑھیں، دماغ کا استعمال کریں. اسرائیل سے موازنہ نہیں کرنا چاہتے تو کوریا سنگاپور وغیرہ سے اپنا موازنہ کر لیں.


پروفیسر ڈاکٹر قمر نقیب خان

یونیورسٹی آف پاک شائر، لنڈن ۔ یوکے

Comments