Skip to main content

افغانستان میں صرف افغانیوں کے قبرستان ہیں اور کسی بھی سپر پاور کا وہاں کوئی قبرستان موجود نہیں "

 ‏" افغانستان میں صرف افغانیوں کے قبرستان ہیں اور کسی بھی سپر پاور کا وہاں کوئی قبرستان موجود نہیں "

By Zahid Farooq Malik

جس طرح پاکستانی ، تاریخ میں جھوٹے ہیں ،  ویسے ہی جھوٹے اسکے یو ٹیوبرز  بھی ہیں جو اپنی بکواس کا آغاز یہاں سے کرتے ہیں کہ افغانستان ، سپر پاورز کا قبرستان ہے ۔


افغانستان پر 10 ممالک کا قبضہ رہا ۔ انہوں نے وہاں گورنمنٹ بنائی اور طویل عرصے تک افغانوں کو غلام بنائے رکھا ۔ 

پہلے ان ممالک کے نام پڑھ لیں پھر تفصیل بتاتے ہیں ۔


(1) یونان ۔

(2) ایران ۔

(3) ترکی ۔

(4) ازبکستان ۔

(5) تاجکستان ۔

(6) منگولیہ ۔

(7) انگلینڈ ۔

(8) روس ۔

(9) امریکہ ۔

(10) ہندوستان  ۔

مگر ہندوستان نے صرف کابل تک کے علاقوں پر قبضہ کیا جو بعد میں واپس کر دیا گیا ۔

سرحدی صوبہ اور آزاد پشتون قبائل بھی اسی مہاراجہ رنجیت سنگھ کے دور سے پاکستان کا حصہ بنا لئے گئے تھے ۔ 


سکندر یونانی نے افغانی پشتونوں کو بدترین شکست دی اور 3 سال تک اپنی حکومت بنائی پھر شادی کرکے ، انکو آزادی دے دی ۔ ایرانی بادشاہ نادر شاہ افشار نے قبضہ کیا اور افغانیوں کو جنگوں میں استمال کیا ۔


ترکی والوں نے یہاں لمبی حکومت بنائے رکھی ۔

سعودی عرب کے جنگجوں نے افغانیوں کو بری طرح مارا اور انکا بدھ مذھب ختم کرکے سعودی منجن زبردستی کھلایا ۔


انگلینڈ نے بھی دو بار افغانستان پر قبضہ کیا اور اینگلو افغان حکومت بنائے رکھی ۔

چنگیزی نسل نے یہاں بہت ہی زیادہ قتل و غارت کی اور 100 سال تک قبضہ کئے رکھا ۔ بےپناہ نسلی اختلاط بھی کیا ۔


تیمور لنگ ازبک نے بہت لمبے عرصے تک افغانستان کو اپنی حکومت میں رکھا ۔

دوسری بار ظہیر الدین بابر ، ازبک نے تاجکوں کے ساتھ مل کر دوبارہ یہاں پر اپنا راج رکھا ۔


تاجکستان والوں نے بھی افغانیوں پر حکومت کی ۔

روس بہت عرصے تک قابض رہا اور کچھ افغانی ساتھ ملا کر راج کرتا رہا ۔

امریکہ نے 20 سال تک افغان مرکز پر جبری قبضہ اور حکومت کی ۔ آج کل وہاں انگریزی بولنے والے بچوں کی بھاری تعداد موجود ہے اور ڈالرز میں بھی لیں دین ہوتا ہے ۔


ان تمام ادوار جنگ میں ، افغانی جنگ سے بھاگے ۔ کچھ پہاڑوں میں چھپ گئے اور باقی تمام پنجاب میں پناہ گزین ہو گئے ۔


اگر پنجاب پناہ نہ دیتا تو شائد آج افغانیوں کی آبادی آدھی سے بھی کم ہوتی ۔


تحریر میں افغانوں کی جنگوں میں اموات کا جان بوجھ کر نہیں لکھا جارہا ۔ بس آپ خود سمجھ جائیں کہ انکی کل آبادی صرف اور صرف 4 کروڑ کے قریب ہے ۔

بس صرف 4 کروڑ ۔  وجہ آپ خود سمجھ گئے ہونگے ۔ جبکہ رقبے کے لحاظ سے افغانستان ، پاکستان سے چھوٹا تو ہے مگر کچھ زیادہ چھوٹا نہیں ۔


جو تاریخ دان ، افغانستان کو سپر پاورز کا قبرستان کہتے ہیں ۔ وہ انکی آبادی کو دیکھ لیں ۔ افغانستان میں بھی افغانی پشتون کم ہیں اور منگول ، ازبک ، تاجک ، ہزارہ ، ایرانی بہت بڑی تعداد میں ہیں جو دراصل نسلی اختلاط کا نتیجہ ہیں ۔


ہندوستان والے بہت کم نقصان میں رھے اور ثبوت انکی ڈیڑھ ارب سے زائد آبادی ہے ۔



Comments