Skip to main content

Posts

Showing posts with the label Dir lower

Chitral Kunar and Bin Shahi Passes To Be Opened For Afghanistan.

Chitral Kunar and Bin Shahi Passes To Be Opened For Afghanistan. Info افغانستان لپاره د پاکستان استازی محمد صادق پریکړه مو کړې چې افغانستان خواته د چترال او کونړ تر منځ د ارندو او لوړ دیر سره د کونړ د بینشۍ ساحه کې دروازه پرانیزو وایي، مسافر او سوداګریز موټر به پرې تګ راتګ کولی شي Chitral Kunar and Bin Shahi Passes To Be Opened For Afghanistan. Pashto Pedia Info. Pak Afghan Borders Opening For Transit 2022.

Abdul Wali Khan University Timergara Upgraded To University Of Dir. Mega Projects For Dir Lower

Abdul Wali Khan University Timergara Upgraded To University Of Dir عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے تیمرگرہ کیمپس کو یونیورسٹی اف دیر بنانے پر مبارک باد ۔ یاد رہے کہ یونیورسٹی اف دیر کو ایک سال تنخواہیں عبدالولی خان یونیورسٹی مردان دے گی ۔  اس سے پہلے عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے چارسدہ ، چترال ، صوابی اور بونیر کے کیمپسز بھی علیحدہ یونیورسٹیز بن چکے ہیں ۔  ایک امریکی کہاوت ہے کہ جو ایک دن کی فکر کرےگا وہ لنگر خانہ بنائے گا جو چھ مہینے کی فکر کرے گا وہ گندم بوئے گا ۔ جو دس سال کی فکر کرے گا وہ درخت لگائے گا اور جو سو سال کی فکر کرے گا وہ یونیورسٹی بنائے گا ۔ By Dr. Sohail Khan, Bacha Khan Markaz Peshawar. Chief Minister Mehmood Khan Mega Projects For Dir Lower. 18 May 2022. وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کا دورہ لوئر دیر،  مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح۔  وزیر اعلی نے منڈا گرڈ اسٹیشن جندول , لال قلعہ میں گرڈ اسٹیشن کا افتتاح کیا۔  ان منصوبوں کی تکمیل پر بالترتیب   67 کرور  اور 50 کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔  وزیر اعلی نے دیر یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھ دیا ۔   وزیر اعلی نے دریائے پنجکو

Kashmir War 1947, 1948 And Pashtun Tribes From Dir, Khan Of Barawal Story.

  Kashmir War 1947, 1948 And Pashtun Tribes From Dir, Khan Of Barawal Story. Urdu Blogs About History Of Dir Mujahideen In 1948. کشمیر جنگ کے لیے پشتون رضاکار، دسمبر 1947۔ مارگریٹ بورک وائٹ کی تصویر۔ 1947-48  کی کشمیر جنگ کا بیان از خان  (دیر میں براول سے تعلق رکھنے والا ایک پشتون قبائلی) جس نے اس میں حصہ لیا، درج ذیل ہے: "نواب دیر نے جموں و کشمیر کے ہندو حکمران کے خلاف جہاد کا اعلان کیا جو مسلم اکثریت کے خلاف سازش کر رہا تھا۔ میں چھوٹا تھا جب ہمیں خبر ملی کہ نواب نے ہمیں ہندو حکمران کے خلاف کشمیری مسلمانوں کی مدد کرنے کا حکم دیا ہے۔ تقریباً 50 لوگ ہمارے گاؤں سے میرے بڑے بھائی سمیت فوراً شامل ہو گئے۔ "جب ہم کشمیر کے لیے روانہ ہوئے تو ہمارے پہلے دستے میں نواب کی فوج کے سپاہیوں سمیت 600 سے زیادہ لوگ تھے۔ ہم نے کشمیریوں کی مدد کے لیے میرپور [جو اب آزاد جموں و کشمیر میں ہے] مارچ کیا۔" "وہاں ہماری دوسری رات، ہم نے نواب کی فوج کے ساتھ سماس کوٹ کے علاقے میں ایک ہندوستانی بیس پر حملہ کر کے قبضہ کر لیا، ہم نے 135 ہندوستانی فوجیوں کو ہلاک کیا، جب کہ ہماری طرف سے میرے بڑے بھائ

Timergara Dir Lower, PTI Workers Attack On Masjid And Imam Masjid.

 Timergara Dir Lower, PTI Workers Attack On Masjid And Imam Masjid. What Happened In Timergara Dir Lower Masjid? Protests have taken an ugly turn in Lower Dir, where PTI workers tore out the beard of a cleric at a mosque affiliated with the JUI-F after sloganeering against each other became a brawl. Five people have been charged but the issue will likely not be settled that easily. This Incident happened In Mosque At Gorgori Chawak Timergara where Social Media Famed Cleric Mufti Musin Mubarakzai Is Working As Imam and Khateeb. تیمرگرہ مسجد پر پی ٹی ائی کا حملہ گزشتہ روز تیمرگرہ دیر میں رات کے وقت احتجاج کے دوران مشہور مفتی محمود مبارکزئی کے مسجد پر حملہ کرکے وہاں موجود طلبا پر تشدد کیا رپورٹس کے مطابق احتجاج کرنے والے کارکنوں نے ایک مولوی کی داڑھی بھی نوچ لی اس تصادم کے وجوہات حوالے سے دونوں جماعتوں کی مختلف رائے اور بیانات ہیں لیکن مقامی لوگ اور ملک بھر میں لوگ اس پر سخت غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں. اس کے ردعمل میں اج مورخہ 11 اپریل کو جمیعت علماء اسلام دیر لوئیر اور راہنما پاکستان پ

Pandit Jawahir Lal Nehru In Malakand in 1946

 Pandit Jawahir Lal Nehru In Malakand in 1946. Jawahar Laal Nehru With Pashtun Elders In 1946 at Malakand. پنڈت جواہر لال نہرو ملاکنڈ ایجنسی میں قبائلی عمائدین سے  محو گفتگو ہیں Pandit Jawaharlal Nehru Addressing The Tribal Maliks At Malakand, 1946 (c).

Nawab Od Dir Old Picture With Mehtar E Chitral and Khan Of Nawagai in 1930

 Nawab Od Dir Old Picture With Mehtar E Chitral and Khan Of Nawagai in 1930. نواب محمد شریف خان (د دیر خان)، شجاع الملک (د چترال مهتر) او نواب صفدر خان (د نواګۍ خان) د حاضرینو سره 1903 Nawab Of Dir, Muhammad Sharif Khan, Mehtare Chitral , Shuja Ul Mulk, Nawab Of Nawagai Safdar Khan ( Khan Of Nawagai) in one frame 1903. Nawab Of Dir Muhammad Sharif Khan was First Nawab Of Dir Princely State after Malakand Accord agreed In 1897.

Princely State Of Dir. Complete History Of Dir State In Urdu

 Princely State Dir History. Princely State Of Dir. Complete History Of Dir State In Urdu. ⭐️ ریاست دیر پر شاھی خاندان دیر اخون خیل قوم کی حکمرانی⭐️ ( شاھی خاندان کی ابتداء اور انتہا ) دیر پر شاہی خاند ان اخون خیل نے تقریباً تین سو پچاس سال تک حکومت کی ہے ۔شاھی خاندان اخون خیل کی حکمرانی حضرت اخون الیاس بابا (لاجبوک) سے شروع ہوکر نواب شاہ خسرو پر ختم ہوتی ہے ۔ Akhun Ilyas Baba. Dir Princely State (عمدہ العارفین قطب القطاب مبلغ اسلام حضرت اخون الیاس نقشبندی یوسفزئی رحمتہ اللہ علیہ لاجبوک ۔ (1626-1676) دیر کے شاھی خاندان کے مورث اعلیٰ حضرت اخون الیاس رحمتہ اللہ علیہ نہاگدرہ کے گاوں کوہان میں پیدا ہوئے ابتدائی دینی تعلیم اپنے والد اور علاقائی علماء سے حاصل کرنے کہ بعد اعلی دینی علوم کے حصول کے لیے ہندوستان چلا گیا ۔ہندوستان میں حضرت بنورؒ کی شاگردی میں کئی سال گزارنے کے بعد ان کے ساتھ مکہ مکرمہ چلےگئے ۔مکہ میں سعادت حج اور چھ ماہ عبادت میں گزارنے کے بعد اپنے استاد حضرت بنور رحمتہ اللہ علیہ کی اجازت سے حضرت اخون الیاس بابا وطن واپس پہنچے تواقوام ملیزئی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا ، انکے در

The Rulers (Nawabs) of Dir State

  The Rulers ( Nawabs ) of Dir State. Nawab E Dir Darbar ( Public Court) at Dir Mahal In 18 th century a section of Painda Khel (a Pashtun tribe live on the eastern side of river Punjkora in Upper Dir) came from Kohan village in Nehag Dara and took control of the area, including the trade route of Chitral and Afghanistan (Ali, 2010). Mullah Elyas popular as Akhond Elyas Baba, was a member and spiritual leader of Painda Khel in 17 th century. He had a great and respectable position among the Malizai tribe who founded Dir village (Hugh, 1911). Later on his successors established their own dynasty of a state (Anonymous, 1933). The family of Akhond Elyas Baba adopted the name of Akhond Khel as a separate clan ( khel in local language), while the rulers got the title of Khans (Logan, 1883 & 1892). In 1890, Omara Khan of Jandol defeated, the Akhund Khel Khan Sharif Khan (the ruler of Dir state) and took control of the of the Dir state. But in 1895, the British Forces helped Khan Sharif

Khanism in Dir. History of Princely State Dir

Feudalism in Dir: The Arrival of Khans and Nawabs. By Fazlul Haq  Fazlur-Rahman      Khanism in Dir    Khanizm started in Dir valley in 1626 AD by a spiritual leader of Maly Zai Tribe named Akhund Ilyas Baba. He was a religious scholar used to preach Islamic education and resolve the tribal disputes and conflicts through Muslims Law and Jurisprudence and also had deep knowledge on local social systems. Slowly and gradually he became popular, effective and respected person in the Maly Zai area. The people began to honor his sayings and soon he established his rule in Dir Village and became the first Khan. His successors managed to extend the territorial limits of their rule giving birth to an autonomous political entity, which later on became the princely state of Dir. After his death in 1676 AD his son Mulla Ismail succeeded to the throne ( Gaddi ) and remained Khan until 1752. He was also educated in Muslims Law and ruled the state in a good manner following his father footsteps. 

Jobs Open In Swat

 Jobs Open in Swat KP. University of Engineering and Applied Sciences Swat. Following Positions are Open To Apply For: M&E Assistant Communication Assistant Sub Engineers Drivers  Security Guards Sanitation Staff. Last Date To Apply, 29 November, 2021. Apply Online.  https://ueas.edu.pk/

How Nawab of Dir over thrown by Pakistan

How Nawab of Dir over thrown by Pakistan Army. State Of Dir And Nawab Of Dir Shah Jehan Khan. یک اور دلچسپ آپریشن جس میں، میں نے حصہ لیا وہ نواب دیر کے “اغوا” کا آپریشن تھا۔ نواب صاحب اور ان کا بیٹا جو باجوڑ میں تھا، مل کر افغانستان سے ساز باز کررہے تھے اور ان علاقوں کو افغانستان میں شامل کروانا چاہتے تھے۔ حکومت نے ان باپ بیٹوں کے خلاف آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا  یہ مشن 7 ڈویژن کو سونپا گیا اور مجھے حکم دیا گیا کہ جس روز 7 ڈویژن یہ آپریشن شروع کرے، اسی روز مین نواب کو اچک کر راولپنڈی لے آوں۔ انٹیلی جنس والوں نے صورت حال کی جو تصویر کشی کی تھی، وہ خاصی خوفزدہ کرنے والی تھی۔ ان کے مطابق نواب نے دس ہزار قبائلیوں پر مشتمل ایک لشکر جرار تیار کیا ہوا تھا، جو پاک فوج سے تصادم پر تیار تھا۔ اس کے پیش نظر میں نے یہ مناسب جانا کہ زاتی طور پر ریکی کرکے اصل حقائق معلوم کروں  میں نے چترال تک تقریبا چھ سات پروازیں کیں۔ یہ پروازیں ایک طیارے میں کی گئی تھیں، جو پاک فضائیہ نے بمعہ اپنے ایک پائلٹ کے ہمیں انہی مقاصد کے لئے دے رکھا تھا۔ چترال میں لینڈ کرنے کے بعد میں دیر ( DIR ) شہر تک تقریبا نصف راستہ جیپ پ

Princely State Of Dir. Nawabi State Of Dir. History Of Dir In Urdu.

Princely State Of Dir. Nawabi State Of Dir. History Of Dir In Urdu. History Of Princely State Dir In Urdu. دیر اگست 1947 تک شمال مغربی سرحدی صوبے کے اندر برطانوی ہند کے ساتھ وابستہ ایک چھوٹی مسلم ریاست تھی جب انگریزوں نے برصغیر کو چھوڑ دیا  تو کچھ مہینوں تک یہ ریاست  1948  تک غیر متعلقہ علاقہ تھا  جب تک سنہ 1948 مین اس نے پاکستان کے نئے ڈومینین سے الحاق کو قبول کرلیا  1969  میں جب اس کو پاکستان میں شامل کیا گیا تو ریاست کے طور پر دیر غیر متعلقہ  وجود خود بخود ختم کر دیا گیا۔ یہ علاقہ یعنی ریاست دیرجو  ایک لمبے عرصے تک دنیا اور دنیاوی سیاست وترقی سے اوجھل تھا ، تقریبا، 5،282 کلومیٹر 2 (2،039 مربع میل)  پر مشتمل ہے اور آج پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں شامل  ہے۔ اج کل یہ اپر دیر اور لوئر دیر کے نام سے دو اضلاع تشکیل دیتا ہے۔ ریاست کا بیشتر حصہ دریائے پنجکورہ کی وادی میں پڑا ہے جو ہندوکش کے پہاڑوں سے نکلتا ہے اور چکدرہ کے قریب دریائے سوات سے ملتا ہے۔ جنوب مغرب میں چھوٹے علاقوں کے علاوہ ، دیر ایک درہم برہم ، پہاڑی علاقہ ہے جس کی چوٹی چوٹیوں کے ساتھ شمال مشرق میں 5000،000 میٹر (16،000 فٹ

Nawab of Dir Shah Jehan khan

Nawab of Dir Shah Jahan Known as Shahjan Nawab Rare Picture

18 Place On Must See While Visiting Kumrat Dir Upper

Kumrat Valley is a charming valley in Upper Dir district of KPK province in Pakistan. It is one of the beautiful valleys of Pakistan, and a picturesque spot for travelers. Every summer season thousands of tourists from different areas of the country visit to Kumrat valley and enjoy the pristine greenery and cool weather. Kumrat Is really called Paradise on earth. 1. Panjkora River Kumrat Dir Upper KPK   Pajkora River Kumrat Dir upper KPK. 2. Wooden Canals, Thall, Kumrat Valley  Wooden Canals, Thall, Kumrat Dir Upper 3. Waterfall in Jahaz Banda, Kumrat Valley Waterfall in Jahaz Banda Kumrat Dir Upper KPK 4. Do Kala Chasma, Kumrat Valley   Do Kala Chashma Kumrat KPK, Dir Upper 5. Badagoi Pass, Kumrat Valley   Bandogai Pass Kumrat Dir Upper KPK 6. Chahrot Banda Kumrat Dir Upper   Chahrot, Banda Kumrat Dir Upper 7. Crooked Woods of Kumrat Dir Upper    Crooked Woods of Kumrat Dir Upper  8.  Track To Kat