Skip to main content

Posts

Showing posts with the label Urdu Articles

Fall of Dhaka, An Alternative View. How East Pakistan Separted?

 Fall  of Dhaka, An Alternative View. How Bangladesh Came Into Being on 16 December 1971. By Junaid Malik سقوط ڈھاکہ: ایک متبادل نقطہ نظر باقائدہ یا منظم طریقے سے کسی قوم یا گروہ کے افراد کو ختم کرنا، یہاں تک کہ وہ قوم یا گروہ مکمل طور پر تباہ ہو جائے نسل کشی کہلاتی ہے۔ نسل کشی کوئی اچانک یا راتوں رات سرانجام دیا جانے والا فعل نہیں بلکہ اس کے لیئے باقائدہ منصوبہ بندی اور اس پر ترتیب وار عمل درامد،  بےتحاشہ وسائل اور ایک منظم فوج یا مسلح جتھوں کی ضروت ہوتی ہے جنہیں مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیئے بےحس بنایا جاتا ہے اور ان کے دلوں میں مخالفین کے لیئے نفرت و حقارت بھری جاتی ہے۔ اس کے علاوہ خیالات، نظریات، تہزیب، ثقافت اور تاریخ کو بڑے پیمانے پر متاثر کر کے مخالفین کو کم مائیگی کا احساس دلانا بھی نسل کشی کا اہم حصہ ہوتا ہے۔  بحیثیت پاکستانی مجھے یہ قبول کرنے میں کوئی عار نہیں کہ 1971 میں پاکستان کی فوجی حکومت کی طرف سے مشرقی پاکستان کے لوگوں کی باقاعدہ نسل کشی کی گئی۔ وہاں یونیورسٹیوں کے طلبہ، اساتذہ، صحافیوں، ادیبوں، شاعروں اور دانشوروں کو چن چن کر مارا گیا۔ عورتوں کی عزتیں لوٹی گئیں اور ب

Modern Saudi Arab and Obscenity. Muhammad Nasar Saddiqi

 By Muhammad Nasar Saddiqi ماڈرن سعودی عرب اور  فحاشی   6  اکتوبر 1973 کو ایک بار پھر عرب اس*رائیل جنگ شروع ہو گئی جس میں شام اور مصر نے عرب اتحادیوں کے ساتھ مل کر حملہ کیا ۔ اس جنگ کے دوران امریکہ اور کچھ دیگر ممالک نے عرب جارحیت کی مذمت کی اور اس*رائیل کا ساتھ دیا۔  17  اکتوبر 1973 کو شاہ فیصل نے جوابی ردعمل میں ایک ایسا فیصلہ کیا جس نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔  انھوں نے عرب ممالک کی جانب  اس*رائیلی اتحادیوں کےلیے تیل کی ترسیل پہ پابندی عائد کر دی جس سے دنیا میں تیل کی قیمتیں چار گنا بڑھ گئیں۔  یہ ایک کارآمد ہتھیار تھا جس کا بہترین استعمال کیا گیا۔  اس کے بعد امریکہ نے ایسا پلان ترتیب دیا کہ تیل کے لحاظ سے عرب ممالک پہ انحصار ختم کیا جائے۔ ویسے بھی خود سعودی عرب میں تیل نکالنے والی کمپنی امریکی تھی  مارچ 1938 میں اس کمپنی کا نام کیلیفورنیا اریبیئن سٹینڈرڈ آئل کمپنی رکھا گیا جو بعد میں عربیئن امیریکن آئل کمپنی یعنی آرامکو بن گیا۔ خود امریکہ اپنے ملک میں اس سے بھی قریب ایک صدی قبل تیل دریافت کر چکا تھا۔  کرنل ایڈورڈ ڈریک نے امریکہ کی ریاست پینسلونیا میں 27 اگست 1859 کو تیل کے ذخائر دریا

Noam Chomsky Quote About Pakistan, Science And Relgion. Urdu Quotes

Noam Chomsky Quote About Pakistan, Science And Relgion. Urdu Quotes مشہور امریکی ماہر لسانیات و سماجیات نوم چومسکی نے کہا ہے کہ ایک وقت تھا جب پاکستان سائنس کے نوبل انعام یافتگان پیدا کر رہا تھا، مگر پھر مذہبی تصورات کے دائروں میں پھنس کر اپنی راہ سے دور ہو گیا۔ Pashto Times. Urdu Quotes. Translated Quotes of Noam Chomsky into Urdu.

Bacha Baazi Or Homosexuality. Urdu Blog about Bacha Baazi

Bacha Baazi Or Homosexuality. Urdu Blog about Bacha Baazi By Arif Khattak.  "بچہ بازی یا امرد پرستی" کہتے ہیں کہ امردپرستی یا اغلام  بازی ایک پیچیدہ نفسیاتی عمل ہے۔ اس فعل کو انسان کی پیچیدہ نفسیاتی مسائل کیساتھ جڑا گیا ہے۔   پہلے پہل آغلام بازی یا امرد پرستی کا الزام ہمارے پشتون قبائل پر لگایا جاتا رہا مگر تاریخ کی روشنی میں برصغیر میں آغلام بازی کو متعارف کروانے والے آغلام بازی ایرانی تھے۔ چودھویں صدی عیسوی سے لیکر مغل بادشاہت کیساتھ ہندوستان میں آغلام بازی کو فروغ حاصل ہوا۔ خوبصورت لونڈے ایران سے لائے جاتے اور مغل کیساتھ افغان امراء ان کے قدردان سمجھے جاتے۔ الغرض اس قبیح فعل کو اتنا فروغ حاصل ہوا کہ اغلام بازی یا بچہ بازی کو ایک فن کا درجہ حاصل ہوا۔ نوابین اور بادشاہوں کیساتھ خوبصورت لونڈے کی موجودگی اس کے ذوق کا پتہ دیتی تھی۔ محمود غزنوی سے لیکر میر تقی میر اور ایران میں تو 1900  تک بچہ بازی اتنی مقبول رہی کہ بادشاہ سلامت کے خواتین خاص مردانہ پہناوے پہنتیں اور نقلی ہلکی سرمئی مونچھیں لگواتیں کہ امراء کو لونڈے پسند تھے افغانستان میں یہ علت تاجک یا فارسی بانوں میں آج بھی مق

Who Was Friedrich Engels? Urdu Biography Of Friedrich Engels.

 Who Was Friedrich Engels?   Urdu Info Article about Friedrich Engels.  فریڈرک اینگلز کون تھے؟ ولادیمیر لینن ترجمہ: عمران کامیانہ فریڈرک اینگلز کی 200ویں سالگرہ کے موقع پر ان کی یہ مختصر سوانح حیات، جو انقلابِ روس کے قائد ولادیمیر لینن نے 1895ء میں تحریر کی، قارئین کے لئے خصوصی طور پر شائع کی جا رہی ہے۔ ایڈیٹر فریڈرک اینگلز 1820ء میں پروشیائی سلطنت (موجودہ جرمنی) کے صوبہ رھائن کے مشہور شہر بریمن میں پید ا ہوا۔ اس کے باپ کارخانہ دار تھا۔ 1838 ء میں خاندان کے حالات سے مجبور ہو کر بیٹے نے ہائی سکول کی تعلیم چھوڑی اور بریمن کے ایک تجارتی دفتر میں کلرکی اختیار کر لی۔  کاروباری مصروفیات کے باوجود اینگلز نے اپنی سائنسی اور سیاسی تعلیم کی لگن باقی رکھی۔ ہا ئی سکول کے زمانے سے ہی اسے باد شاہت اور سرکاری اہلکاروں کے ظلم زبردستی سے سخت نفرت ہو گئی تھی۔ فلسفہ پڑھا تو یہ نفرت اور منجھ گئی۔ ان دنوں جرمن فلسفے پرہیگل کا رنگ چڑھا ہوا تھا۔ اینگلز بھی اس کی لپیٹ میں آگیا۔ اگرچہ ہیگل بذات خود پروشیا کی شخصی حکومت کا مداح تھا اور برلن یونیورسٹی میں فلسفے کا پروفیسر ہونے کی حیثیت سے اسی حکومت کا نمک خوار ب

Teenagers Book Writing Trend In India And Pakistan. Urdu blog

 Teenagers Book Writing Trend In India And Pakistan.  Urdu blog about How Teenagers Write Books These Day. ایک انگریز سیاح لاہور میں ایک پشتون ٹیکسی والے کے ساتھ بیٹھا سیاحت کر رہا تھا. ایک جگہ ایک کثیر منزلہ عمارت نظر آئی. انگریز نے پوچھا "آپ یہ عمارت کتنے عرصے میں تعمیر کرتے ہیں؟" ٹیکسی ڈرائیور نے جواب دیا "تین سال میں." انگریز نے کہا" اوہ، یہ تو ہم تین مہینے میں تعمیر کرتے ہیں Reality Of Teenager Book Writers In Pakistan and India. Urdu Satire Blog  کچھ اگے گئے تو  ایک اور کثیر منزلہ عمارت آیا، انگریز نے اسی بارے وہی سوال دھرایا. ٹیکسی ڈرائیور سوچا یہ بندہ تین سال کو تین مہینے پر لے آیا. چلیں اب اس عمارت کی وقت تعمیر تین مہینے کروں سو عرض کیا " ایسی عمارت ہم تین مہینے میں تعمیر کرتے ہیں! ". انگریز نے اور طنزیہ تعجب کیساتھ جواب دیا "یہ تو ہمارے ہاں چند ہفتوں میں تعمیر ہوتی ہے!". تھوڑا آگے چل کر مینار پاکستان آیا. انگریز نے پھر سوال کیا: In how much time you built this needle?   یہ سوئی اپ نے  کتنے عرصے میں کھڑی کی؟ اس پر پشتون بلکل جواب کی

Japanese, Fish Industry, Movement and Life. Urdu blog

 Japanese, Fish Industry, Movement and Life. Urdu blog.  انسان اور مچھلی کیلئےخطرے کا وجود اہم ہے 👈 _نہیں ہے نکمی چیز کوئی قدرت کے کارخانے میں_👉 جاپانیوں کو تازہ مچھلیاں بہت پسند ہیں ، لیکن جاپان کے قریب کے پانیوں میں کئی دہائیوں سے زیادہ مچھلی نہیں پکڑی جاتی  لہذا جاپانی آبادی کو مچھلی  کھلانے کے لئے ، ماہی گیر کشتیاں بڑی ہوتی گئیں اور پہلے سے کہیں زیادہ دور جانے لگیں -  ماہی گیر جتنا دور گئے ، مچھلیوں کو پکڑ کر واپس لانے میں اتنا ہی زیادہ وقت لگنے لگا۔ اس طرح ساحل تک باسی مچھلی پہنچنےلگی -  مچھلی تازہ نہیں تھی اور جاپانیوں کو ذائقہ پسند نہیں تھا۔ اس مسئلے کو حل  کرنے کے لئے ، فشینگ کمپنیوں نے اپنی کشتیوں پر فریزر لگائے۔  وہ مچھلی کو پکڑ کر سمندر میں فریز کردیتے۔ فریزرز کی وجہ سے کشتیوں کو مزید دور جانے اور زیادہ دیر تک سمندر میں رہنے کا موقع ملا ۔  تاہم ، جاپانیوں کو فروزن مچھلی کا ذائقہ بھی پسند نہ آیا ۔  فروزن مچھلی کم قیمت پڑتی تھی۔  تو ، ماہی گیر کمپنیوں نے فش ٹینک لگائے۔ وہ مچھلی کو پکڑ لیتے اور ٹینکوں میں بھر کر زندہ لے آتے -  مگر تھوڑے وقت کے بعد ، مچھلیاں سست ہو جاتیں ۔ وہ

Pakistani Researchers and Professor Plagiarism. Urdu Article

 Plagiarism By Pakistani Researchers, Professors and Academicians. 250 Pakistani Researchers Found alleged For Plagiarism. پاکستانی محققین کا ’’ادبی سرقہ‘‘  عالمی ادارے نے 250مقالے مسترد کر دیئے ’’پروفیسرز کی چوری پکڑی گئی، بین الاقوامی ادارے نے تحقیقی مقالوں میں ادبی سرقہ، مشکوک ڈیٹا شامل کرنے والے اساتذہ اور ان کے اداروں کی فہرست جاری کر دی ہے۔ بین الاقوامی ادارہ ’’دی ریٹریکشن واچ ڈیٹا بیس‘‘ کے مطابق پاکستان کے 900محققین ادبی چوری میں ملوث پائے گئے ہیں۔ مذکورہ محققین کے 250 سے زائد تحقیقی مقالوں کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ پنجاب یونیورسٹی، یو ای ٹی، جی سی یو کے محققین بھی مشکوک کارروائیوں میں شامل۔ سب سے زیادہ ادبی چوری قائداعظم یونیورسٹی کے اساتذہ نے کی۔ مذکورہ اساتذہ اب بین الاقوامی مجلوں میں اپنی تحقیق شائع نہیں کروا سکیں گے By Aslam Malik. 900 plus Pakistani Research Papers rejected for Plagiarism by International Organization The Retraction Watch Data Base. List of Plagiarists Topped by Researchers of Quid E Azam University Islamabad's Teachers. 

How Nations are Paralyzed? By Arun Dat Roy. Urdu Translation

 How Nations are Paralyzed? By Arun Dat Roy کسی قوم کو اپاہج کیسے کیا جاتا ہے؟ کسی جانور کو اپاہج کرنے کے لیے اس کے پیر توڑ دیے جاتے ہیں۔ کسی قوم کو اپاہج کرنے کے لیے اس کے لوگوں کو توڑا جاتا ہے۔ ان سے ان کی قوتِ ارادی چھین لی جاتی ہے۔ ان کی تقدیر پر اپنے مکمل کنٹرول کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔ ان پر یہ بات واضح کر دی جاتی ہے کہ یہ فیصلہ ہم کریں گے کہ کسے زندہ رہنا ہے، کسے مر جانا ہے، کسے خوشحال ہونا ہے، کسے بدحال رہنا ہے۔ اپنی صلاحیت کی نمائش کرنے کے لیے ان کو دکھایا جاتا ہے کہ ہم کیا کچھ کر سکتے ہیں اور کس آسانی کے ساتھ کر سکتے ہیں۔ کس طرح ہم صرف بٹن دبا کر پوری زمین کو نیست و نابود کر سکتے ہیں۔ کیسے جنگ شروع کر سکتے ہیں اور امن قائم کر سکتے ہیں۔ کس طرح ایک شخص سے اس کی ندی چھین کر دوسرے شخص کو دے سکتے ہیں۔ کس طرح ایک صحرا کو سرسبز کر سکتے ہیں یا جنگل کو اکھاڑ کر اسے دوسری جگہ اگا سکتے ہیں۔ اپنی من مانی کر کے قدیم چیزوں.... زمین، جنگل، پانی، ہوا.... پر لوگوں کے بڑے بڑے گروہوں کے یقین کو مجروح کر سکتے ہیں۔ اس کے بعد ان کے پاس کیا رہ جاتا ہے؟ صرف ہم! وہ ہمارے پاس آئیں گے، کیونکہ ہمارے سوا ا

Leadership Qualities. Urdu Article about Leadership

 Leadership Qualities. Urdu Article about Leadership. Leadership in Genes. Genetics and Leadership Explained In Urdu. موروثیت ایک حقیقت ہے۔  خاندانی خصوصیات انگلی نسلوں کو منتقل ہوتی ہیں۔ جس طرح ذہین، تنومند اور ٹیلنٹڈ خاندان ہوتے ہیں اسی طرح لیڈر شپ کی خصوصیات بھی موروثی ہوتی ہیں۔  عوام کو متوجہ کر لینا محض کوئی فن نہیں جسے سیکھ کر کوئی بھی یہ کر لے، یہ قدرتی صلاحیت ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ اچھی زبان اور تقریر کی صلاحیت کے بغیر بھی کامیاب لیڈر ہوتے ہیں۔ شاعر شاعری کیے بغیر نہیں رہ سکتا، مصور نقش کاری کیے بنا نہیں رہ سکتا اور لیڈر، لیڈر شپ کے بنا نہیں رہ سکتا۔ یہی دنیا کا نظام ہے۔  قیادت کے خطرات کو ایک لیڈر جس طرح دعوت دیتا ہے وہ ہر ایک کے بس کی بات نہیں۔ اس راہ کا ذہنی تناؤ برداشت کرنا کوئی آسان بازی نہیں۔ خصوصا پاکستان میں جہاں بادشاہ گر لیڈر کی جان کے درپے رہتے ہیں۔   لیڈر شپ کی صلاحیت جہاں جس میں ہو، پوشیدہ نہیں رہ سکتی۔ اگر خاندانی قیادتوں کے علاوہ لیڈر شپ نظر نہیں آ رہی تو وہ ہے بھی نہیں۔ قائد اعظم اور عمران لیڈر خاندانوں سے نہیں تھے مگر ان میں یہ صلاحیت تھی تو سامنے آکر رہی۔ اچھا

What Is Death? By Allama Wahid Du Din Khan

 The Tragedy of Death. What Is Death? Explained in Urdu Article about Death. موت کا المیہ  موت ہر عورت اور مرد پر لازماً آتی ہے - موت کا سب سے زیادہ المناک پہلو یہ ہے کہ موت کے بعد دوبارہ موجودہ دنیا میں واپسی ممکن نہیں - موت کے بعد انسان کو ابدی طور پر ایک نئی دنیا میں رہنا ہے - موت کے بعد صرف بھگتنا ہے، عمل کرنا نہیں ہے  انسان ایک بے حد حساس  (sensitive)  مخلوق ہے   انسان کسی سختی کو برداشت نہیں کر پاتا، خواہ وہ کتنی چھوٹی کیوں نہ ہو- ہر عورت اور ہر مرد کو سب سے زیادہ یہ سوچنا چاہیے کہ موت کے بعد اگر اس کو سخت حالات میں رہنا پڑا تو وہ کیسے ان کو برداشت کرے گا - اگر انسان یہ سوچے تو اس کی زندگی میں ایک انقلاب پیدا ہو جائے  قرآن میں بتایا گیا ہے کہ اہل جنت جب جنت میں داخل ہوں گے تو وہ کہیں گے: الحمد للہ الذی آذھب عنا الحزن ( 35:34) - یعنی شکر ہے اللہ کا جس نے ہم سے غم کو دور کیا - تکلیف (pain) کی زندگی انسان کے لیے سب سے زیادہ ناقابل برداشت زندگی ہے - اور تکلیف سے پاک زندگی انسان کا سب سے بڑا مطلوب ہے - انسان اگر اس پہلو کو سوچے تو موت اس کا سب سے بڑا کنسرن بن جائے - وہ موت کے بارے میں

Difference Between Communism and Socialism. Urdu blog part 2

Difference Between Communism and Socialism. Urdu Blog Part 2 تحریر ::کامریڈ عبدالله  مضمون ::کمیونزم ور سوشلزم میں فرق ؟  قسط نمبر 2   political features   (کمیونزم ور سوشلزم )  دور حاضر میں اگر کوئی شخص آپ کو یہ کہتا ہے کہ میں سوشلسٹ ہوں یا پھر کمیونسٹ ہوں تو ان دونوں الفاظ کہ مختلف مطلب ہوں گے  یاد رکھا جائے کہ ہر کمیونسٹ سوشلسٹ ہوتا ہے لیکن ہر سوشلسٹ کمیونسٹ نہیں ہوتا  ہر کمیونسٹ کا یہ عقیدہ ہوتا ہے کہ سوشلزم سرمایا داری نظام اور کمیونزم کہ درمیان کا وہ حصّہ اور وہ دور ہے جس سے گزرتے ہوۓ انقلاب pure کمیونزم کی طرف جاتا ہے  کیوں کہ کمیونسٹ سوچتا ہے کہ وہ معاشرہ جہاں کئی سالوں سے بدمعاشوں کی حکومت ہو وہاں فورا سے state less سوسائٹی نہیں بن سکتی اسی لئے طاقت کہ خلا کو پورا کرنے کہ لئے عارضی طور پر مزدور طبقہ کی آمریت ضروری ہے ۔۔۔۔۔ ابتداء اب بات آتی ہے سوشلزم کی طرف۔۔۔۔۔۔ ہوتا کچھ یوں ہے کہ engles اور ماركس دونوں مل کر جرمنی کہ مزدورں کی ایک پارٹی بناتے ہیں ۔۔جس کا نام وہ رکھتے ہیں  (German social democratic labour party  )  اور پھر بعد میں اسی پارٹی کی طرز پر اور بھی بہت سی مزدور پارٹ

What Is Metaverse and Web 3.0? Urdu Info about Metaverse

What Is Metaverse and Web 3.0?  Urdu Info about Metaverse And Web 3 Technology. Urdu Blog about Metaverse Technology and Blockchain. میٹا ورس اور ویب تھری کیا بلا ہے؟ 2009  میں ہالی وو ڈ کی ایک فلم ریلیز ہوئی جس کا نام تھا Surrogate.  اس فلم میں یہ دکھایا گیا کہ ہر شخص بوڑھا جوان گھر میں ایک خاص قسم کی الیکٹرک کمپیوٹرائزڈ کرسی پر خاص قسم کی عینکیں لگائے بیٹھا ہے اور وہاں سے وہ اپنے Surrogate کو کنٹرول کر رہا ہے اسی طرح سب لوگ اپنے اپنے گھروں میں ایسے ہی کمپیوٹر کرسی پر عینکیں لگائے لیٹے ہوئے ہیں اور ان کے Surrogate جو دراصل انہی کی شکل کے روبوٹس ہیں جو باہر معاشرے میں مارکیٹس میں پھر رہے ہیں جن کو وہ مکمل طور پر اپنے دماغ سے کنٹرول کر رہے ہیں اور اگر ان میں سے کسی دو کی لڑائی ہوجاتی ہے تو مرنے والا ایک روبوٹ ہی ہوتا ہے اصلی انسان تو گھر کمپیوٹر کرسی پر لیٹا ہوا ہے جو بعد میں نیا روبوٹ لے کر اسے دوبارہ اپنی کمپیوٹر کرسی کے ساتھ آن لائن کنیکٹ کرکے معاشرے میں چھوڑ دیتا ہے۔ فلم کا موضوع یہ ہے کہ اس طرح سب لوگ گھروں میں محفوظ ہیں اور باہر صرف ان کے روبوٹ پھرتے ہیں۔ اب میٹا ورس اور ویب تھری

Cuba And Its Political System. Urdu Politics Blog

Cuba and its political System in Urdu. Cuba Info Article In Urdu. کیوبا کا سیاسی نظام ________________________ آج تک دنیا میں جتنے بھی سوشلسٹ ماڈل اپنائے گئے ہیں اُن میں کیوبا میرا سب سے پسندیدہ ماڈل ہے اور اُس کی وجوہات بہت ساری ہیں جن کو تفصیلاً بیان کرنے کے لیے الگ پوسٹ درکار ہوگی- ان وجوہات میں سرفہرست محدود وسائل میں رہتے ہوئے کیوبن سوشلزم کے حاصلات ہیں اور کیوبن جمہوریت بھی زبردست ہے- مین سٹریم میڈیا اور اکیڈیمیا تو کیوبا میں جمہوریت کی موجودگی سے ہی انکار کرتے ہیں اور اس کی وجہ اُن کے مفادات ہوتے ہیں- آپ اگر غور کریں تو مین سٹریم میڈیا میں الفاظ کا چناؤ بھی بڑی عیاری سے کیا جاتا ہے مثلاً "عالمی برادری" جس بھی ملک کے خلاف ہوتی ہے اُس کے بارے میں گورمنٹ کا لفظ نہیں بلکہ "رجیم" کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے، خواہ وہ حکومت کتنی بھی جمہوری کیوں نہ ہو، مثلاً ونیزویلا میں مڈورو "رجیم"، چلی میں الاندے "رجیم" اور کسی زمانے میں سربیا میں میلوسووچ "رجیم" ہوا کرتی تھی، گورمنٹ صرف امریکہ اور اُس کے اتحادی ممالک میں ہی ہوتی ہے خواہ وہ سعودیہ ہی ک

Hypnagogia In Urdu. Urdu Blog About Hypnagogia

 Hypnagogia In Urdu. Urdu Blog About Hypnagogia  تحریر: محمد الماس ہپناگوگیا    Hypnagogia ہپناگوگیا وہ نیورولوجیکل فینومینا ہے جس میں خواب اور جاگنے کی حالتیں آپس میں مکس ہو جاتی ہیں اور یوں غیرمعمولی تجربات جنم لیتے ہیں اور انہیں اکثر لوگ غلط فہمی کی وجہ سے پیرانارمل یا مارورائی سمجھ لیتے ہیں۔ ایک انٹرویو میں اداکارہ جیسیکا البا نے اپنے خوفناک تجربہ کو کچھ یوں بیان کیا "میرے والدین کے پرانے گھر میں ضرور کوئی چیز موجود تھی۔۔۔ کسی چیز نے میرے اوپر سے چادر کھینچ لی اور میں بلکل بھی بستر سے اٹھ نہیں پا رہی تھی۔۔ مجھے اس کا وزن محسوس ہوا اور میں اٹھ نا پائی، نا ہی چیخ سکتی تھی، نا ہی بات کر سکتی تھی، میں کچھ بھی نہیں کر پا رہی تھی۔۔ میں نہیں جانتی کہ یہ کیا تھا۔ میں اس کی وضاحت نہیں کر سکتی" جیسیکا البا کا یہ واقعہ غیر معمولی تو ضرور ہے تاہم یہ منفرد بلکل بھی نہیں۔ شائد آپ کو بھی اس کا تجربہ ہوا ہو۔ میرے ساتھ ایسے قصے متعدد مرتبہ رونما ہوئے اور عموما اس وقت جب نیند کی شدید قلت ہوئی ہو۔ ایک لمحے میں آپ گہری نیند میں ہیں، اور ساتھ ہی دوسرے لمحے آپ کسی آواز یا احساس یا ایسی خوشبو ک