Skip to main content

Posts

How to help People In Buner, Swat Bajaur from USA, UK and Every corner of the world.

  How to Help Flood Victims in Pakistan 2025 | Pashto Times How to Help Flood Victims in Pakistan 2025: Donate to Relief Efforts in Buner, Swat, Shangla, Mingora, and Bajaur Published by Pashto Times – August 2025 Pakistan Floods 2025: A Humanitarian Crisis In August 2025, devastating flash floods triggered by heavy monsoon rains and rare cloudbursts have ravaged northern Pakistan, particularly in Buner, Swat, Mingora, Shangla, and Bajaur . Over 300 lives have been lost, thousands displaced, and critical infrastructure destroyed. The catastrophe has left families homeless, cut off from food, water, and medical care. How to Donate to Pakistan Flood Relief from Abroad If you are in the USA, UK, UAE, KSA, Australia, Germany, France or anywhere else, you can help flood victims in Pakistan by donating to trusted organizations: Alkhidmat Foundation – Emergency relief in Buner and Swat. ...

Bughdadi Peer By Nasser Ahmadi. Novel Review

 د "بغدادي پیر" په اړه یو بشپړ انتقادي شننه: د خیانت او مقاومت تاریخي څېړنه   "بغدادي پیر" د نصير احمد احمدي یو تاریخي ناول دی چې د شاه امان الله خان د واکمنۍ پر مهال د استعماري قوتونو پټ سازشونه روښانه کوي، دا هغه وخت و چې افغانستان د خپلواکۍ لپاره په زړورتیا مبارزه کوله. دغه ادبي اثر په هنري ډول هغه فتنې او دسيسې څرګندوي چې دينې شخصیتونه د بهرنیو ځواکونو په ګټه د وسیلې په توګه کارول کېدل، په ځانګړې توګه د بریتانوي امپراتورۍ له خوا.   د دې ناول کیسه د شاه امان الله خان پرمختللي او هوښیار مشرتابه د هغو خاینانه سازشونو پر وړاندې پرتله کوي چې د ډيويډ جونز، چې په بغدادي پیر مشهور و، لخوا ترسره کېدل، هغه یو بریتانوي جاسوس و چې د یو مذهبي مشر په جامه کې یې ځان وړاندې کړی و. نصير احمد احمدي د شاه امان الله داسې انځور وړاندې کوي چې له درناوي ډک او خواشینونکی دی؛ هغه یو داسې سیاستوال و چې د افغانستان د پرمختګ، د تعلیمي معیارونو لوړولو، او د اقتصادي خپلواکۍ په راوستلو کې ژور اخلاص درلود. د ښوونځیو جوړولو، صنعتي پروژو پیلولو او د ښځو حقونو د ودې څخه نیولې تر ټولنیز پرمختګ...

Pashtuns. Comment Your Views about Pashtuns

 Akhtar khan  جب تک پشتون اپنی اس پہیلی کا جواب نہیں ڈھونڈ لیتے انکی مار دھاڑ چلتی رہے گی۔ "آخر کیا وجہ تھی کہ 1947 میں وزیرستان سے کوسوں دور کشمیر کے مسلمانوں کے درد نے قبائلیوں کو اتنا ستایا کہ وہ اسلحہ اٹھائے وہاں جہاد کرنے پہنچ گئے۔ لیکن یہی قبائلی لشکر 1948 میں اپنے ہم زبان، ہم قوم، ہم وطن، ہم مذہب، اور بہت قریب بسنے والے پشتونوں کے قتل عام پر چارسدہ بابڑہ تک نہ پہنچ سکے"۔  عادل پیر بہت ہی سادہ جواب ہے “پشتون فطرتاً جنگجو ہیں۔۔ یہ صدیوں سے دوسروں سے لڑتے آئے ہیں یا پھر آپس میں لڑتے رہے ہیں ۔۔ جناح نے انکی مزاج کو سمجھتے ہوئے اُن سے کام کیا۔۔ باچاخان نے اُنکو خلاف مزاج یعنی عدم تشدد کا درس دیا۔۔ ایک بار بھی باچاخان اُنکو کہہ تو دیتے کہ اپنے حق کے لئے ہتھیار اُٹھاؤ پھر پاکستان کی تاریخ اور جغرافیہ ہی الگ ہوتا۔۔ اب انتظار اس بات کا ہے کہ یا تو باچاخان کا فلسفہ جیت جائے گا سب پڑھ لکھ کر سیاسی طور پر اپنے اہداف تک پہنچ جائیں گے یا پھر کسی بھی وقت پشتون اپنی مزاج کی طرف لوٹ کر دوسرا راستہ اختیار کریں گے” نعمت وزیر لوٹ مار کا مسئلہ تھا ۔۔ کشمیر میں اپنے سے کمزور قوم کی لوٹ ...

دا څنګه ازادي ده (یہ کیسی آزادی ہے؟) مین لینڈ پاکستان، سیلاب، قدرتی آفت یا سلو وائلنس

 دا څنګه ازادي ده (یہ کیسی آزادی ہے؟) مین لینڈ پاکستان، سیلاب، قدرتی آفت یا سلو وائلنس  By Ali Arqam جس طرح مرد مومن ہر ذی روح کو ایک ہی نظر سے دیکھتا ہے، کیا اس کو کاٹ کر کھایا جاسکتا ہے؟ بار بی کیو یا کڑاہی بنائی جا سکتی ہے یا نہیں؟ حلال حرام کا سوال ہو تو ایکسپورٹ تو کیا ہی جاسکتا ہے کچھ اسی طرح، ہمارا مقتدر ٹولہ مضافات کے ان خطوں کو یہاں آباد ہر ذی روح کی نفی کرکے صرف وسائل کے لینس سے دیکھتا ہے یہ سیلاب، قدرتی آفات اور ماحولیاتی تباہی محض ایک دن کا حادثہ نہیں، یہ برسوں اور دہائیوں پر محیط ہے اور دراصل غالب طاقتور گروپوں، ان کی طاقت اور گرفت کا اظہار کرتے سماجی سیاسی اداروں یا اس کی منضبط یا مسلط صورت یعنی ریاست کی عدم توجہ یا غلط ترجیحات کا نتیجہ ہے۔ ماہرِ ماحولیات اور ادیب راب نکسن اپنی کتاب سلو وائیلینس (Slow Violence and the Environmentalism of the Poor) میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور ان کے کمزور طبقات پر اثرات کو زیر بحث لاتے ہیں، ان کے مطابق تشدد کی کچھ صورتیں تو فوری نوعیت کی اور واضح طور پر عیاں ہوتی ہیں، جیسے جنگی کاروبار بنام دہشت گردی و انتہا پسندی وغیرہ، لیکن ایک تش...

The Arrest of YouTuber Ducky Bhai. Fact or False By Samiullah Khatir

The National Cyber Crime Investigation Agency has arrested popular YouTuber Saad ur Rehman, widely known as Ducky Bhai on Sunday.   According to media reports, Ducky Bhai was taken into custody at Lahore airport, and investigations against him are already underway by the agency.   News reports, quoting sources in the National Cyber Crime Investigation Agency, confirmed that his name is included in the Provisional National Identification List (PNIL) and that he is facing inquiries on multiple charges.   Sources further revealed that Ducky Bhai attempted to leave the country to avoid legal cases, but authorities stopped him after discovering his name on the PNIL.   Earlier in 2024,  Ducky Bhai  and his wife Aroob Jatoi were detained by the CIA police in Lahore’s Model Town after they displayed a weapon during a social media. Ducky Bhai Arrest? NCCIA, PNIL & Airport Rumors — Fact-Check by Pashto Times (Samiullah Khatir) ...

Flood in Buner, Shangla, Swat and Dir. By Ali Arqam

 بونیر، شانگلہ، سوات، ماحولیاتی المیوں کا تسلسل  وزیرستان کی سب سے توانا اور مؤثر آوازوں میں سے ایک حیات ہریغال نے اپنی پوسٹ میں ایک اہم پہلو کی نشاندہی کی ہے، وہ کہتے ہیں سوات باجوڑ اور بونیر شانگلہ میں تباہی اس لئے نہیں ہوئی کہ عوام ندی نالوں کے اندر آباد ہیں۔ بلکہ عوام گزشتہ سو دو سو سالوں سے انہی علاقوں میں آباد ہیں۔ پیر بابا کا بازار ، بیشنوئی گاوں گزشتہ سو ڈیڑھ سو سالوں سے یہیں آباد تھا لیکن موسمیاتی تبدیلیاں اتنی ہوچکی ہیں کہ اب اوپر آبادیاں محفوظ نہیں، ندی نالوں نے گذشتہ سو دو سو سالوں میں انتی طغیانی نہیں دکھائی جتنی کچھ گزشتہ چند سالوں سے دکھا رہے ہی یعنی یہ محض ریور بیڈ (یعنی پانی کے بہاؤ میں تعمیرات کا مسئلہ نہیں ہے، بلکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے بدلتے پیٹرنز کا مسئلہ ہے ماہرین کے مطابق مالاکنڈ ڈویژن یعنی بونیر، سوات، شانگلہ، دیر اور ساتھ متصل قبائلی اضلاع خصوصاً باجوڑ ہمالیہ اور ہندوکش کے اس حصے میں واقع ہیں جہاں ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سب سے زیادہ شدت سے ظاہر ہو رہے ہیں۔ بارش کے پیٹرنز میں بنیادی تبدیلی آچکی ہے۔ مون سون کی بارشیں اب پہلے سے زیادہ مختصر وقت میں اور ...

قائد اعظم ؒ پر دیوبند مولویوں کےفتویٰ

 قائد اعظم ؒ پر دیوبند مولویوں کےفتویٰ   دیوبندی مفتی کفایت ﷲ دہلوی صاحب کے مطابق قائد اعظم شیعہ اور جدت پسند ہونے کی وجہ سے صرف نام کے مسلمان تھے ۔ چنانچہ مولانا عطا اللہ بخاری نے جہاں مولانا آزاد کے غیر متعصب سیاسی موقف کو نقل کیا وہاں گاہے گاہے اپنی مخالفت کی اصلی وجہ بھی بیان کی۔   مولانا صاحب کے الفاظ میں  محمد علی، غضنفر  علی اور دوسرے علی نام والے لوگ نیا ملک  اس لیے نہیں بنا رہے کہ اس کو ہمارے حوالے کر دیں۔1940ء کی دہائی کی سیاسی گہما گہمی میں   مسلمان عوام فسادی علما سے دور ہو گئے  لیکن جمعیت علمائے ہند اور مجلس احرار نے  اپنے تئیں فرقہ وارانہ آگ لگانے کی کوششوں کو جاری رکھا۔قائد اعظم ؒ کے چودہ نکات اور گول میز کانفرنسوں کے نتیجے میں مسلم لیگ مسلمانوں کی نمائندہ جماعت کے طور پر سامنے آ رہی تھی لیکن مجلس احرار اور جمعیت علمائے ہند نے مسلم لیگ کے خلاف گھٹیا مہم چلائی۔  قائد اعظم کی مرحومہ زوجہ رتی جناح، جنہوں نے شادی سے پہلے اسلام قبول کیا تھا اور جن کی وفات کے بعد ان کو شیعہ طریقے سے بمبئی کے خوجا اثنا عشری قبرستان میں ...

Flood In Buner, Swat, Shangla and Bajaur

 موسمیاتی دھڑن تختہ یہ جو ہم دیکھ رہے ہیں یہ مون سون نہیں ہے بلکہ موسمیاتی دھڑن تختہ ہے۔ کشمیر، بونیر، باجوڑ، سوات، شانگلہ، دیر، مانسہرہ اور قریبی علاقوں میں تباہ کن سیلاب سے 200 سے زیادہ جانوں کے ضیاع ، گھروں اور پلوں کی تباہی اور MI17 ہیلی کاپٹر حادثے کے میں شہید ہونے والے ریسکیو ٹیم کے ممبران کے لیے دل بہت دکھی ہے ۔ تاہم یہ سانحات ایک تکلیف دہ یاد دہانی ہیں کہ موسمیاتی تبدیلی اب ہمارے گھروں کے اندر داخل ہوچکی ہے۔ پاکستان میں یہ آفات اب کوئی  ’غیر معمولی‘ نہیں واقعہ نہیں رہیں بلکہ معمول کا کام بن چُکا ہے اور ہم سے فیصلہ کن کارروائی کا مطالبہ کررہاہے ۔ اگر ہم موسمیاتی تبدیلیوں سے بچنے کے لیے عملی اقدامات  میں تاخیر کرتے رہے تو صرف اگلے پانچ سالوں کے اندر اندر ہماری اس بےعملی کی لاگت 250 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ صرف اکیلے سیلاب سے 2050 تک پاکستان کو60 ارب ڈالر کے نقصانات  ہوسکتے ہیں۔ اس سال 2025 کے کلائمیٹ رسک انڈیکس میں پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک قرار دیا گیا ہے حالانکہ پاکستان کا حصہ موسمیاتی تبدیلی کا باعث بننے والی گرین ہاؤس ...

آزادی کی جنگ کا ہیرو – غازی غورٹ اُتمانخیل

 آزادی کی جنگ کا ہیرو – غازی غورٹ اُتمانخیل ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ غورٹ اُتمانخیل پشتون قوم کی تاریخ کا ایک نامور ہیرو، بلوچستان کے ضلع لورالائی کی اُتمانخیل قبیلے کا سربراہ اور سپہ سالار تھا۔ وہ شہباز خیل ذیلی شاخ سے تعلق رکھتا تھا اور رودالین گاؤں کا رہائشی تھا۔ اس کی بہادری اور جدوجہد کی داستانیں آج بھی علاقے کے عوامی قصوں، گیتوں اور لوک کہانیوں میں زندہ ہیں۔ غورٹ کا خاندان آج بھی اُتمانخیل قبیلے کی قیادت میں اہم مقام رکھتا ہے۔  تاریخی پس منظر انیسویں صدی میں، دوسری اینگلو-افغان جنگ (۱۸۷۸ء–۱۸۸۰ء) کے دوران، انگریز فوج افغانستان اور بلوچستان کے درمیان اہم گزرگاہوں کو اپنے قبضے میں لینا چاہتی تھی۔ جغرافیائی لحاظ سے لورالائی قافلوں، تجارتی قافلوں اور فوجی راستوں کے لیے نہایت اہم مقام تھا۔ لیکن اس علاقے کے قبائل، خاص طور پر اُتمانخیل، بیرونی اقتدار کو تسلیم کرنے پر آمادہ نہ تھے۔ انگریزوں سے پہلا رابطہ (۱۸۷۰ء کی دہائی) ۱۸۷۰ء کی دہائی کے آخر میں، جب انگریز فوج لورالائی سے عمقزئی کی طرف جا رہی تھی، غورٹ اُتمانخیل نے بظاہر ...

خیبرپختونخواحکومت کا بے روزگار نوجوانوں کیلئے اہم اقدام،درخواستیں پہلے آئیں، پہلےپائیں

خیبر پختونخوا حکومت کا خود روزگاری گرانٹ اور پیڈ انٹرنشپ پروگرام، درخواستیں 20 اگست 2025 تک جمع کروائیں خیبر پختونخوا حکومت کا خود روزگاری گرانٹ اور پیڈ انٹرنشپ پروگرام درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ: 20 اگست 2025 حکومت خیبر پختونخوا نے صوبے کے غریب اور بے روزگار سند یافتہ نوجوانوں کی خود کفالت اور باعزت روزگار کے لیے ایک اہم پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت نوجوانوں کو خود روزگاری کے لیے مالی گرانٹ اور پیڈ انٹرنشپ فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اپنی مہارتوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے معاشی طور پر مستحکم ہو سکیں۔ درخواستیں retp.kptevta.gov.pk پر جمع کروائی جا رہی ہیں۔ درخواستیں پہلے آئیں، پہلے پائیں کی بنیاد پر قبول کی جائیں گی۔ اہلیت کے شرائط کیا ہیں؟ خیبر پختونخوا کا ڈومیسائل ہونا ضروری ہے۔ ٹیکنیکل یا پیشہ ورانہ سرٹیفیکیٹ سال 2023 یا اس کے بعد کا ہونا چاہیے۔ بی آئی ایس پی میں رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے۔ عمر کی حد 18 سے 29 سال کے درمیان ہونی چاہیے۔ ...