Skip to main content

Posts

🇵🇰 پاکستان میں وائلڈ لائف کے قوانین

🐅 پاکستان میں وائلڈ لائف کے قوانین اور جانوروں کے حقوق تحریر: سمیع اللہ خاطر 🌿 تعارف پاکستان ایک قدرتی حسن اور حیاتیاتی تنوع والا ملک ہے۔ پہاڑوں، ریگستانوں، دریاؤں، جنگلات اور ساحلی علاقوں میں بے شمار جانور، پرندے، مچھلیاں اور رینگنے والے جاندار پائے جاتے ہیں۔  لیکن انسانی سرگرمیوں، شکار، جنگلات کی کٹائی، اور آبادی کے پھیلاؤ نے ان کی بقا کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اسی لیے ریاست نے جنگلی حیات اور جانوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مخصوص قوانین بنائے ہیں۔ ⚖️ پاکستان میں وائلڈ لائف کے قوانین 1️⃣ آئینی اور قانونی بنیاد آئینِ پاکستان کی دفعات 9 اور 14 زندگی، وقار اور تحفظ کا حق فراہم کرتی ہیں، جو بالواسطہ طور پر تمام مخلوقات پر لاگو ہوتے ہیں۔ پاکستان میں وائلڈ لائف کا شعبہ صوبائی دائرہ اختیار میں آتا ہے، اس لیے ہر صوبے کے اپنے قوانین موجود ہیں۔ 2️⃣ اہم صوبائی قوانین 🦌 پنجاب وائلڈ لائف ایکٹ 1974 جنگلی جانوروں کے غیر قانونی شکار، خرید و فروخت، یا قید پر پابندی۔ نایاب پرندوں اور جانوروں (جیسے تلور، مور، باز، اڑیال) کے شکار پر بھاری جرمانے اور قید کی سزا۔ محفوظ علاقے، قومی پارک اور وائلڈ لا...

افغانستان کی وزارتِ دفاع نے پاکستان کے ساتھ مبینہ معاہدے کی خبروں کی تردید کر دی ہے۔

  افغانستان کی وزارتِ دفاع نے پاکستان کے ساتھ مبینہ معاہدے کی خبروں کی تردید کر دی ہے۔  افغانستان کی وزارتِ دفاع نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حالیہ پریس کانفرنس کے دوران قائم مقام وزیرِ دفاع کے بیانات کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔ وزارت نے وضاحت کی کہ اس سلسلے میں کوئی الگ یا نیا معاہدہ نہیں ہوا ہے، جیسا کہ کچھ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے۔ بیان کے مطابق، دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت باہمی احترام، جنگ بندی کے تسلسل، سرحدی سلامتی کو یقینی بنانے اور غیر مجاز نقل و حرکت یا تعمیراتی سرگرمیوں کی روک تھام پر مبنی ہے۔ وزارت نے مزید کہا کہ دونوں فریق مسائل کے حل کے لیے بات چیت اور تعاون کے ذریعے پرعزم ہیں، اور اس سے ہٹ کر تمام دعوے بے بنیاد ہیں۔ پښتو ژباړه: د افغانستان د ملي دفاع وزارت د پاکستان سره د کوم رسمي تړون د لاسليک د راپورونو رد کړی دی۔ په يو بيان کې وزارت ويلي، د ملي دفاع د سرپرست وزير وروستي څرګندونې په ناسم ډول تعبیر شوې دي. وزارت وضاحت کړی چې له مخکې نه موجود تفاهم پرته بل کوم نوی تړون نه دی شوی۔ د بيان له مخې، د دواړو هېوادونو ترمنځ تفاهم د متقابل احترام، د اوربند د ...

‏بلوچستان یونیورسٹی ہراسمنٹ کیس سے متعلق روزنامہ "ڈان" کی رپورٹ سے اقتباسات

 ‏بلوچستان یونیورسٹی ہراسمنٹ کیس سے متعلق روزنامہ "ڈان" کی رپورٹ سے اقتباسات جویریہ کے مطابق، "ایک دن امتحان کے دوران ایک پروفیسر میرے پاس آیا اور بولا، 'میرے سوالات کیسے لگے؟' پھر اُس نے میری ران پر ہاتھ رکھا اور دھمکی دی کہ میرے نمبر اُس کے ہاتھ میں ہیں۔ پھر اُس نے میری شکل و صورت کی تعریف کرتے ہوئے کہا، 'ایسی خوبصورتی میں بھلا کیسے بھول سکتا ہوں؟'" کئی طالبات کے مطابق، دفتری عملہ بھی اس جرم میں برابر کا شریک ہے، اور الٹا لڑکیوں کو بدکردار قرار دیتا ہے۔ جویریہ کہتی ہے کہ ایک کلرک نے اسے کہا کہ اگر وہ کچھ "احسان" کرے تو وہ سوالنامے لیک کر سکتا ہے۔ ایک دن اُس نے دفتر میں جویریہ کا ہاتھ پکڑ کر دبایا اور اسے زبردستی ایک سم کارڈ دینے کی کوشش کی۔ "پھر اُس نے کمرہ بند کرنے کی کوشش کی،" جویریہ نے بتایا۔ "خوش قسمتی سے میں بچ نکلی۔" ایک اور کلرک نے اسے اُس کے منگیتر کے ساتھ دیکھ کر "بدچلن لڑکی" کہہ دیا۔ جویریہ کی شکل و صورت کچھ شیعہ ہزارہ لڑکیوں جیسی ہے، حالانکہ وہ اس برادری سے نہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ یو او بی میں ہزا...

‏پاکستان کے معدنی ذخائر کی عالمی اہمیت، امریکی جریدے فارن پالیسی کا اعتراف

 ‏پاکستان کے معدنی ذخائر کی عالمی اہمیت، امریکی جریدے فارن پالیسی کا اعتراف دنیا بھر میں پاکستان کے معدنی ذخائر کی عالمی اہمیت کا اعتراف کیا جا رہا ہے امریکی جریدہ فارن پالیسی کے مطابق؛  پاکستان کے معدنی ذخائر 2 لاکھ 30 ہزار مربع میل پر محیط  ہیں    یہ معدنی ذخائر برطانیہ کے رقبے سے دوگنا ہیں جو عالمی اہمیت کےحامل ہیں،  امریکی جریدہ معدنی شعبے میں بین الاقوامی سرمایہ کاری،  باہمی معاہدوں سے پاکستان اور سرمایہ کار ممالک دونوں کو معاشی، تکنیکی اور سماجی فوائد حاصل ہوں گے، امریکی جریدہ پاکستان میں معدنی وسائل سے استفادہ حاصل کرنے کے لئیے قومی معدنی پالیسی 2025 مرتب کی گئی ہے قومی معدنی پالیسی کے 2025ء کے ثمرات پاکستان بالخصوص بلوچستان کے عوام تک پہنچیں گے صوبوں کے دیہی علاقوں میں انفراسٹرکچر، روزگار اور سماجی ترقی کو فروغ دینے پر خصوصی توجہ دی جائیگی بلوچستان کے گریجویٹس ریکوڈک پروگرام کے تحت بیرونِ ملک تربیت کے لیے بھیجے گئے ہیں معدنی ذخائر کے مؤثر استعمال سے پاکستان میں سماجی اور معاشی ترقی کے نئے مواقع پیدا ہوں گے قومی معدنی پالیسی کے تحت پاکستان اپنے ...

افغانستان میں صرف افغانیوں کے قبرستان ہیں اور کسی بھی سپر پاور کا وہاں کوئی قبرستان موجود نہیں "

 ‏" افغانستان میں صرف افغانیوں کے قبرستان ہیں اور کسی بھی سپر پاور کا وہاں کوئی قبرستان موجود نہیں " By Zahid Farooq Malik جس طرح پاکستانی ، تاریخ میں جھوٹے ہیں ،  ویسے ہی جھوٹے اسکے یو ٹیوبرز  بھی ہیں جو اپنی بکواس کا آغاز یہاں سے کرتے ہیں کہ افغانستان ، سپر پاورز کا قبرستان ہے ۔ افغانستان پر 10 ممالک کا قبضہ رہا ۔ انہوں نے وہاں گورنمنٹ بنائی اور طویل عرصے تک افغانوں کو غلام بنائے رکھا ۔  پہلے ان ممالک کے نام پڑھ لیں پھر تفصیل بتاتے ہیں ۔ (1) یونان ۔ (2) ایران ۔ (3) ترکی ۔ (4) ازبکستان ۔ (5) تاجکستان ۔ (6) منگولیہ ۔ (7) انگلینڈ ۔ (8) روس ۔ (9) امریکہ ۔ (10) ہندوستان  ۔ مگر ہندوستان نے صرف کابل تک کے علاقوں پر قبضہ کیا جو بعد میں واپس کر دیا گیا ۔ سرحدی صوبہ اور آزاد پشتون قبائل بھی اسی مہاراجہ رنجیت سنگھ کے دور سے پاکستان کا حصہ بنا لئے گئے تھے ۔  سکندر یونانی نے افغانی پشتونوں کو بدترین شکست دی اور 3 سال تک اپنی حکومت بنائی پھر شادی کرکے ، انکو آزادی دے دی ۔ ایرانی بادشاہ نادر شاہ افشار نے قبضہ کیا اور افغانیوں کو جنگوں میں استمال کیا ۔ ترکی والوں نے یہاں...

Wali Wekh Ye? Hasi Wekh Yam. Za oda sha Andiwala.. by Mumtaz Orakzai

Wali Wekh Ye? Hasi Wekh Yam. Za oda sha Andiwala.. by Mumtaz Orakzai د ممتاز اورکزي پهٔ شاعرۍ کې نفسیات ډېر دي. د خپل اندرون غږ یې دی. دغسې شاعران لهٔ خپل اندرونه دنیا ویني. پهٔ پښتو شعر کې نفسیاتي مسایل لهٔ دهٔ مخکې ریاض تسنیم مروج کړي وو، ممتاز وپالل. او ډېرې نوې خبرې یې پکې وکړې، چې زمانې بهٔ یې نه هېروي. نن و سبا یې اعجاز افق یو غزل ویلی، چې نفسیاتي رنګ لري، عامه افکار او ذوقونه یې شاید هغسې درک او درک و نه لګوي، خو د غزل پهٔ روح کې د ممتاز ستړې ساه غږېدلې. مطلع یې ده چې: زهٔ مارغهٔ بې پر او باله نهٔ مې خاښ شته او نهٔ ځاله شاعر وايي: د هغهٔ مرغهٔ غوندې یم، چې الوت ته یې هم زړهٔ نهٔ شي. د دمې لپاره نهٔ خاښ لري، او نهٔ یې ځاله شته. ( بال او پر) لکه د دوو وزرونو غږ، د الوت مانا ور کوي. پهٔ کلاسیکه شاعرۍ کې یې ډېر وینو. خوشال بابا هم یو ځای وايي: د همت پهٔ بال او پر سړی الوزي مرغهٔ پورته الوتهٔ کړي پهٔ وزرو بل بیت کې وايي:  لا ژوندی یم خو ځورېږم لهٔ مثقاله تر مثقاله وايي: ژوندی یم، خو ځورېږم. (مثقال) د وزن واحد دی. خو چې اوس کلیمه شاعرانه ده، دلته خبرې هم تلل کېدای شي، اخیستي قدمون...

پاک افغان امن معاہدے پر نجم سیٹھی کا تجزیہ

 ‏⛔ نجم سیٹھی کا تجزیہ  پاک افغان امن معاہدے پر نجم سیٹھی کا تجزیہ ‼️اخذ شدہ نکات از سما نیوز شو 🔻 ٹی ٹی پی حملے جاری رکھے گی افغان طالبان انہیں کچھ نہیں کہیں گے ۔۔۔!! 🔹 پاکستان اب افغانستان کے معاملے پر ہارڈ سٹیٹ بنے گا  🔹جو نیو نارمل سیٹ کیا ہے وہی جاری رہے گا پہلے زیادہ سخت نوعیت کی کاروائیاں جاری رہیں گی  🔹اگر افغان طالبان نے ٹی ٹی پی کی سپورٹ جاری رکھی تو پھر پاکستان افغان طالبان کو بھی ہٹ کرنا شروع کردے گا  🔹اسکے ساتھ بی پلان یہ ہوگا کہ طالبان کے اندر رجیم چینج کیا جائے  🔹 جو رجیم چینج کرنے کی کوشش ہوگی کیا وہ پاکستان کے ساتھ چلے گی ٹی ٹی پی کے خلاف کاروائی کرے گی پہلے اس پر محنت ہوگی  🔹 فی الحال ایسا کوئی سٹیج نہیں آنے والا کہ امن بحال ہو جائے  🔹 پاکستان حملے بھی کرتا رہے گا بات چیت بھی ساتھ ساتھ چلتی رہے گی ۔۔۔!!

تحریک طالبان پاکستان کو ہم دہشت گرد نہیں سمجھتے” – یعقوب مجاہد ماخذ: افغانستان انٹرنیشنل

  طالبان کا موقف: “تحریک طالبان پاکستان کو ہم دہشت گرد نہیں سمجھتے” – یعقوب مجاہد ماخذ: افغانستان انٹرنیشنل (پشتو ٹی وی و ویب سائٹ) افغانستان کے وزیرِ دفاع ملا محمد یعقوب مجاہد نے کہا ہے کہ طالبان پاکستان کے مؤقف سے متفق نہیں، کیونکہ وہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) جیسی مسلح تنظیموں کو دہشت گرد نہیں سمجھتے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بعض دیگر ممالک اپنے سیاسی مفادات کے لیے مخالفین کو “دہشت گرد” قرار دیتے ہیں۔ یعقوب مجاہد نے الجزیرہ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا: “پاکستان دیگر ملکوں کی طرح اپنے مخالفین کو دہشت گرد کہتا ہے۔ دہشت گردی کی کوئی واضح اور عالمی تعریف موجود نہیں۔ ہر ملک اپنے مفاد کے مطابق اپنے مخالفین کو دہشت گرد قرار دے سکتا ہے۔” دوسری جانب، پاکستانی فوج کے ترجمان نے حال ہی میں (۱۸ تلہ / ۱۹ اکتوبر)  ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ افغانستان سے ہونے والے حملے پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں ، اور اسلام آباد ان کے خلاف خاموش نہیں رہے گا۔ یعقوب مجاہد نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ اختلافات کو بات چ...

قطر نے بیان میں پاک افغان سرحد ہٹایا تو سعودی عرب نے پالیسی بیان میں سرحد کا لفظ شامل کیا

  قطر نے بیان میں پاک افغان سرحد ہٹایا تو سعودی عرب نے پالیسی بیان میں سرحد کا لفظ شامل کیا وزارتِ خارجہ، مملکتِ سعودی عرب بیان: مملکتِ سعودی عرب کی وزارتِ خارجہ اسلامی جمہوریہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان فوری جنگ بندی کے معاہدے اور دونوں ممالک کے درمیان پائیدار امن و استحکام کو مضبوط بنانے کے لیے میکانزم کے قیام کا خیرمقدم کرتی ہے، جو دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کے دوران طے پایا۔ مملکت اس امر کی توثیق کرتی ہے کہ وہ خطے اور بین الاقوامی سطح پر تمام ایسی کوششوں کی حمایت کرتی ہے جو امن و استحکام کو فروغ دینے کے لیے کی جا رہی ہیں، اور یہ کہ وہ برادر ممالک پاکستان اور افغانستان کے عوام کے لیے استحکام اور خوشحالی کو یقینی بنانے والی سلامتی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پُرعزم ہے۔ مملکت کو امید ہے کہ یہ مثبت قدم دونوں ممالک کی سرحد پر کشیدگی کے خاتمے کا باعث بنے گا۔ وزارتِ خارجہ اس ضمن میں ریاستِ قطر اور جمہوریہ ترکیہ کی کوششوں اور تعمیری کردار کی بھی قدردانی کرتی ہے۔ وزارتِ خارجہ، مملکتِ سعودی عرب 19 اکتوبر 2025 / 8 ربیع الثانی 144 پښتو ژباړه: د سعودي عرب د بهرنيو چارو وزارت اعلامي...

بولدک۔ ۔۔۔سپین بولدک

 بودلک۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔بولدک۔ ۔۔۔سپین بولدک ۔۔۔لفظیات از. جمیل یوسفزئی بودلک احمد فراز کی کتاب کا نام ہے۔ معلوم نہیں۔ کہ کس سلسلہ میں یہ نام رکھا گیا ہے؟ ۔۔۔۔بودلک کلشوار زبان کا لفظ ہے۔ بمعنی سورما۔ ۔۔۔اگر آپ کو اس بارے علم ہو، تو اشتراک کیجیے۔ ۔ بولدک افغانستان کے ایک گاون کس نام ہے۔ آجکل خبروں میں زیادہ استعمال ہوتا ہے۔ ۔۔سپین بولدک۔ ۔۔بظاہر یہ لفظ ترکچہ معلوم پڑتا ہے۔ ۔ترکچہ میں " بولک"  بمطلب چشمہ ہے۔ شاید آق بولک کا ترجمہ ہو  لفظ بولک خوشحال خان خٹک کے ہاں استعمال ہوا ہے۔ مگر فرہنگ نویسوں نے اس کے اور معنی نکالے ہیں۔ ۔۔۔بولا سے بولک بمعنی احمق۔ ۔جو جچتے نہین ۔۔ شعر  ڈیرے چینے چہ تراوش وکا دریاب شی۔ ۔۔  چہ لیدہ شم اوس خو دا دے یو بولک یم  ترجمہ  بہت سے چشمے بہ کر دریا بنا لیتے ہیں۔ مگر میں بظاہر ایک چشمہ دکھ رہا ہوں )( دراصل وہ اپنا اکلاپا رو رہا ہے۔ کہ اگر سارے پشتون ملکر مجھے سہائتا دیتے۔ تو میں دریا/ فوج بن جاتا۔ ۔فی الحال تو میں بولک/ چشمہ ہوں)  کسی اور شاعر کے ہان بولک کا استعمال مجھے نہیں پتہ۔ ۔ جمیل یوسفزئی